Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عذابِ الٰہی کا سبب!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر یعنی نیکی کا حکم دینا اور بُرائی  سے مَنْع کرنا،اِنْتہائی اَہَمیَّت کا حامل ہے، یہی وَجہ ہے کہ قرآن و اَحادیث میں جا بجا  اس کے بے شُمار فَضائل وبَرکات مَوْجُود  ہیں، لیکن جہاں نیکی کی دعوت دینے کی اس قدرفضیلتیں ہیں،وہیں نیکی کی دعوت تَرک کرنے کے نُقصانات اور وعیدیں بھی ہیں۔ چُنانچہاللہ عَزَّوَجَلَّ پارہ 6 سُوْرَۃُ الْمائِدہ کی آیت نمبر 78 اور 79 میں اِرْشادفر ما تا ہے:

لُعِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ عَلٰى لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَى ابْنِ مَرْیَمَؕ-ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ(۷۸)كَانُوْا لَا یَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُّنْكَرٍ فَعَلُوْهُؕ-لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ(۷۹)(پ۶،المآئدة:۷۸،۷۹)

 ترجمۂ کنز الایمان:لَعْنت کئے گئے وہ جنہوں نے کُفر کیا بنی اسرائیل میں داؤد اور عیسٰی بن مریم کی زَبان پر یہ بدلہ ان کی نافرمانی اور سَرکَشی کا جوبُری بات کرتے آپس میں ایک دوسرے کو نہ روکتے ضَرور بہت ہی بُرے کام کرتے تھے۔

اس آیت میں بَشِدَّت بنی اسرائیل کے کافروں کے مُسْتحقِّ لعنت ہونے کی صِرْف  یہی وَجہ بَیان  فرمائی گئی  ہے کہ اُنہوں نے بُرائی سے مَنْع کرنا ترک کر دیا تھا۔

اس آیت سے ثابت ہوا کہ نَہیٔ مُنْکَر یعنی بُرائی سے لوگوں کو روکنا واجِب ہے اور بَدی کو مَنْع کرنے سے باز رہنا سخت گُناہ ہے، ترمذی کی حدیث میں ہے کہ جب بنی اسرائیل گُناہوں میں مبتلا ہوئے تو ان کے عُلَماء نے اَوّل تو انہیں مَنْع کیا جب وہ باز نہ آئے تو پھر وہ عُلَماء بھی ان سے مل گئے اور کھانے پینے ، اُٹھنے بیٹھنے میں ان کے ساتھ شامل ہو گئے ،ان کے اس عِصیان و تَعَدّی (یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی حُدود سے تجاوُز کرنے)کا یہ نتیجہ ہوا کہ اللہ تَعَالٰی نے حَضْرتِ داؤد اورحضرت عیسٰی عَلَیْہِمَا السَّلَام کی زبان سے ان پر لعنت