Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مسجد بھرو تحریک چلائیے !

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فی زَمانہ ہماری مسجدیں نماز کے اَوْقات میں وِیران نظرآتی ہیں جبکہ چوک ،بازارسینما گھر اور تَفْریحی مَقامات پر جمِ غفیر (بِھیڑ)دِکھائی دیتی ہے،لہٰذا مسجدوں کی وِیرانی پر خُوب دل جَلایئے،اپنے گھروالوں ،پڑوسیوں اور رِشْتہ داروں کو نماز کی ترغیب دِلاکرمسجد میں لائیے ،زورشور سے’’مسجد بھرو تحریک ‘‘چلایئے،اور ایک ایک بے نَمازی پر اِنْفرادی کوشش کر کے اسے نمازی بنایئے اور یُوں اپنی مَساجد کا تحفُّظ بھی فرمایئے کہ جو مکان اپنے مکینوں ( یعنی رہنے والوں)سے آباد ہو،اس پر کوئی قبضہ نہیں جَما سکتا، وَرنہ خالی مَکان پر کوئی بھی قابِض ہو سکتا ہے ۔مَساجِد کوآباد کرنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ قرآنِ مجید میں اِرْشادفرماتاہے:

اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَى الزَّكٰوةَ وَ لَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰهَ  ۱۰، التوبۃ:۱۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اللہکی مسجدیں وہی آباد کرتےہیں جواللہ اورقیامت پرایمان لاتے اورنَمازقائم رکھتے ہیں اورزکوٰۃدیتے ہیں اوراللہ کے سِوا کسی سے نہیں ڈرتے۔

مُفَسِّرِ شَہِیر،حکیمُ الامَّت مُفْتی احمدیارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان ’’تفسیرِنعیمی‘‘میں فرماتے ہیں: ’’خَیال رہےکہ مسجد آبادکرنے کی گیارہ(11) صُورتیں ہیں:(۱)مسجدتعمیرکرنا(۲)اس میں اِضافہ کرنا(۳)اسے وَسیع کرنا(۴) اس کی مَرمَّت کرنا(۵)اس میں چَٹایاں، فَرش و فُروش بچھانا (۶)اس کی قَلْعی چُونا کرنا(۷)اس میں روشنی و زِینت کرنا(۸)اس میں نمازوتِلاوت ِقرآن کرنا (۹)اس میں دِینی مَدارس قائم کرنا(۱۰)وہاں داخل ہونا،وہاں اَکْثرجانا،آنا،رہنا(۱۱)وہاں اَذان و