Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

خامی بھی برداشت نہ کرپائے تو غور کیجئے کہ اگر کل قیامت میں  مَعَاذَ اللہ شکل بگڑ کر بند ر اور سؤر جیسی ہو گئی تو کیا بنے گا ! یہ توگُناہ سے نہ روکنے والے ہم صُحْبت کا حال ہے اور جو بذاتِ خُود گُناہ کرتا ہے اس کا اپنا تو نہ جانے کیا اَنجام ہو گا!(نیکی کی دعوت،ص:۵۹۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نیکی کی دعوت کے آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم نے نیکی کی دعوت تَرک کرنے کی وعیدیں اور اس کے سبب مُعاشَرے میں ہونے والی خرابیوں کے بارے میں سُنا ۔آپ کا بھی یہ مدنی  ذِہْن  بنا ہوگا کہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ میں بھی اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَریعنی نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے مَنْع کرنےکی  اس ذِمّہ داری کو اپنی قُدرت کے مُطَابِق نبھانے کی کوشش کروں ۔یقینا ًاس طرح کی سوچ پیدا ہونا  بہت بڑی سَعادَت کی بات ہے، مگراس نیکی کے کام کو بحسن وخُوبی سَراَنْجام دینے کے بھی کچھ آداب ہیں، اگر ہم ان آداب کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے اس فَریضہ کو اَنْجام دیں گے تو  بہت جلداس کےبہتر نَتائج نظر آئیں گے۔ چُنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ ُالمدینہ کی مطبوعہ 649  صفحات پرمُشْتمل کتاب ’’حکایتیں اورنصیحتیں‘‘ صفحہ 6 سے اِنْفرادی واجتماعی نیکی کی دعوت   دینےکے چندآداب سُن لیجئے ۔

(1) مُبلِّغ باعمل ہو۔کیونکہ باعمل کی بات جلداَثرکرتی ہے۔(2) جب کسی کو نیکی کی دعوت دیں(یعنی نصیحت کریں)تواس کے ساتھ مَحَبَّت سے پیش آئیں اورگُناہ کرتے دیکھیں تو نِہایت ہی نَرمی کے ساتھ اسے مَنْع کریں اوربڑی مَحَبَّت کے ساتھ اسے سمجھائیں۔(3)بے جاجَذباتی نہ بنیں۔اگر جِھڑک کرسمجھانے کی کوشش کریں گے تواُلٹاضِدپیداہوجانے کااَندیشہ ہے۔(4)اگر کوئی غلطی کردے تو اسے سب کے سامنے ہرگزنہ ٹوکیں۔اس سے آپ کی بات بے اَ ثرہوجائے گی اوراس کی دِل آزاری ہوجانے کابھی قَوی اِمکان ہے۔لہٰذاموقع پاکرسمجھائیں۔