Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

تکبیر کہنا، اِمامت کرنا۔‘‘(تفسیرِنعیمی،ج۱۰،ص۲۰۱)مزیدفرماتےہیں:’’مسجدبنانےیااسےآبادکرنےیاوہاں باجماعت نَمازاَدا کرنے کاشَوق صحیح مومن کی عَلامت ہے،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّایسے لوگوں کاخاتمہ ایمان پرہوگا۔‘‘ (تفسیرِنعیمی، ج۱۰،ص۲۰۴)

مجلس ائمہ ٔ  مساجد:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی نیکی کی دعوت عام کرنے کیلئے 92سے زائد  شُعبہ جات میں کام کر رہی ہے، اِنہی میں سے ایک،مجلس’’ اَئمۂ  مساجد‘‘ بھی ہے، جو مَساجد کی آبادکاری کیلئے ائمہ ومُؤذِّنین کی تَقرُّرِی کا کام سَراَنْجام دیتی ہےاوران کی خَیْرخَواہی کرتے ہوئے مناسب مُشاہرے بھی مُقَرَّر کرتی ہے، تاکہ یہ اسلامی بھائی مُعاشی پریشانیوں سے آزادہوکر خُوب خُوب نیکی کی دعوت عام کرتے رہیں۔ مَساجدکوآباد کرنے میں اَئمہ ومُؤذِّنین کا اَہَمّ کردار ہوتاہے ۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے مُنْسلک اَئمۂ  کرام، صدائے مدینہ،  اِنْفِرادی کوشش کے ذَریعے نمازِ باجماعت کی طرف رَغْبت،دَرسِ فیضانِ سُنَّت ،نمازِ فجر کے بعدمَدنی حلقے میں شِرکت اورسُنَّتوں  کی تربیت کیلئے عاشقانِ رسول کے مدنی قافلوں کی بَرکت سے  مَسجدوں کو آباد رکھتے ہیں۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمہے :

1      جومسجدسےاُلفت رکھتاہے،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اُس سےمَحَبَّت کرتاہے۔(مُعْجَمُ اَ وْسَط، ۴/۴۰۰،حدیث: ۶۳۸۳)

حضرت علّامہ عبد الرّؤف مَنَاوِیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی لکھتے ہیں:مسجد سے اُلْفت،رِضائے الٰہی کے لئے اس  میں اعتکاف،نماز، ذِکْـرُاللہ اور شَرعی مَسائل سیکھنے سکھانے کے لئے بیٹھے رہنے کی عادت بنانا ہے اوراللہ تَعالیٰ کا اس بندے سے مَحَبَّت کرنا اس طرح ہے کہ اللہ   تعالیٰ اس کو اپنے سایۂ  رَحْمت میں جگہ عطا فرماتا اور اس کو اپنی حِفاظت میں داخل فرماتا ہے۔ (فیض القدیر، ۶/۱۱۲)