Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

آپ کی قوم کے ایک لاکھ آدَمی عذاب سے ہَلاک کئے جائیں گے، جن میں چالیس(40) ہزار نیک ہیں اور ساٹھ(60) ہزار بَد۔آپ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے عرض کی:یا رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ!بدکرداروں کی ہلاکت کی وَجہ تو ظاہِر ہے، لیکن نیک لوگوں کو کیوں ہلاک کیا جا رہا ہے ؟ اِرْشاد فرمایا:’’یہ نیک لوگ بھی ان بَد کرداروں کے ساتھ کھاتے اور پیتے ہیں،میری نافرمانیاں اور گُناہ دیکھ کر کبھی ان کے چِہروں پر ناگواری کا اَثر تک نہیں آتا۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۷ص۵۳ رقم۹۴۲۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس سے ان لوگوں کو عبرت حاصل کرنی چاہئے کہ جوبُرائی سے روکنے پرقادِر ہوتے ہیں، لیکن اس کے با وُجُود اس بُرائی کو خَتْم کرنے کی کوشش نہیں کرتے اور نیکی کی دعوت  دینے میں سُستی سے کام لیتے ہیں، ہمیں چاہئے کہ ہم بھی خُوب خُوب نیکی کی دعوت دیں اور اگر کسی کو  بُرائی  میں مبتلا دیکھیں تو اسے ضَرور مَنْع کریں۔ 

دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ743 صَفحات پر مُشْتمل کتاب،’’جنّت میں لے جانے والے اَعْمال‘‘ صَفْحَہ595 پر ہے:حَضْرتِ سیِّدُنا ابو سَعِید خُدرِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے کہ حُضُورِ پاک،صاحِبِ لَولاک،سَیّاحِ اَفلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:تم میں سے کو ئی جب کسی بُرائی کو دیکھے تو اُسے چاہیے کہ بُرائی کو اپنے ہاتھ سے بدل دے او ر جواپنے ہاتھ سے بدلنے کی اِسْتِطاعت(یعنی قُوّت)نہ رکھے ،اُسے چاہیے کہ اپنی زَبان سے بدل دے اور جواپنی زَبان سے بدلنے کی بھی اِسْتِطاعت نہ رکھے، اُسے چاہیے کہ اپنے دل میں بُرا جانے اوریہ کمزورتَرین اِیْمان کی عَلامت ہے۔  (صَحیح مُسلِم ص۴۴ حدیث۴۹،سُنَنِ نَسائی ص۸۰۲ حدیث۵۰۱۸)

مجھے تم یارسُوْلَاللہ دے دو جذبہ ٔ تبلیغ      شہا! دیتا پھروں نیکی کی دعوت یارسُوْلَاللہ

(وسائل بخشش ص ۳۳۲)