Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain

عطاکردو مجھےاسلام کی تبلیغ کا جَذبہ             میں بس دیتا پھروں نیکی کی دعوت یارسُولَاللہ

                                                                             (وسائل ِ بخشش ،ص:۳۳۳)

نیکی کی دعوت کی اَہمیَّت

 اللہ عَزَّ وَجَلَّنے اپنے پاک قُرآن میں مُخْتَلِف مَقامات پرنیکی کی دعوت دینے کی رَغْبت دِلائی ہے،چُنانچِہ سورۂ آل عمران، پارہ 4 کی آیت نمبر 104میں ارشادہوتاہے:

وَ  لْتَكُنْ  مِّنْكُمْ  اُمَّةٌ  یَّدْعُوْنَ  اِلَى  الْخَیْرِ  وَ  یَاْمُرُوْنَ  بِالْمَعْرُوْفِ  وَ  یَنْهَوْنَ  عَنِ  الْمُنْكَرِؕ-وَ  اُولٰٓىٕكَ  هُمُ  الْمُفْلِحُوْنَ(۱۰۴)

ترجمۂ کنزالایمان:اور تم میں ایک گروہ ایسا ہونا چاہیے کہ بھلائی کی طرف بُلائیں اور اچّھی بات کا حکم دیں اور بُری سے مَنْع کریں اوریِہی لوگ مُراد کو پہنچے۔

مُفَسّرِشَہِیر،حکیمُ الْاُمَّت،حضر ت ِ مُفْتی احمد یارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان’’تفسیرِ نعیمی‘‘میں اِس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں:اے مُسلمانو! تم سب کو ایسا  گروہ ہونا چاہیےیا ایسی تَنْظِیْم بنو یا ایسی تَنْظِیْم بن کر رہو جو تمام ٹیڑھے(یعنی بگڑے ہوئے)لوگوں کو خَیْر(یعنی نیکی)کی دعوت دے،کافِروں کو اِیمان کی،فاسِقوں کوتَقْوے کی،غافِلوں کوبیداری کی،جاہِلوں کو عِلْم و مَعْرِفت کی،خُشک مِزاجوں کو لَذَّتِ عِشق کی،سونے والوں کو بیداری کی اور اچّھی باتوں،اچھّے عَقِیدوں،اچھّے عَمَلوں کا زَبانی،قَلَمی،عَمَلی، قُوّت سے،نَرمی سے(اور حاکم اپنے محکوم و ماتَحت کو)گرمی سےحکم دے اوربُری باتوں، بُرے عقیدے، بُرے کاموں،بُرے خیالات سے لوگوں کو(اپنے مَنْصَب کے مُطابق)زَبان،دِل،عمل،قَلَم،تلوار سے رَوکے۔ سارے مُسلمان مُبلِّغہیں،سب پر ہی فَرض ہے کہ لوگوں کو اچھی باتوں کا حُکم دیں اور بُری باتوں سے روکیں۔”اِسْلام میں تبلیغ بڑی اَہم عِبادت ہے کہ تمام عبادتوں کا فائدہ خُود اپنے کوہوتا ہے مگر تبلیغ کا فائدہ دوسروں کو بھی (ہوتاہے )۔(تفسیرِ نعیمی ج۴ ص۷۲،بِتَغَیُّروملتقطاً)