Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain

پیاری مَعْلُوم  ہوتی ہےجو دعوتِ خَیْر دے اگرچہ اس کی آواز موٹی اور باتیں مَعْمُولی ہوں۔ (تفسیر نورالعرفان،ص۷۶۶) 

حُجَّۃُ الْاِسْلامحضرت سَیِّدُنا امام ابُوحامدمحمد بن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی نَقْل فرماتے ہیں:ایک بارحضرتِ سیِّدُنا مُوسیٰ کلیمُ اللہعَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَام نے بارگاہِ خُداوَنْدی عَزَّ  وَجَلَّ  میں عَرض  کی:یااللہ عَزَّ  وَجَلَّ!جو اپنے بھائی کو نیکی کاحُکم کرے اور بُرائی سے روکے۔ اُس کی جَزا کیا ہے؟اللہ تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ نے اِرشاد فرمایا:میں اُس کے ہرکلمے کے بدلے ایک ایک سال کی عِبادت کا ثواب لکھتا ہوں اور اُسے جہنَّم کی سزا دینے میں مجھے حَیا آتی ہے۔(مُکَاشَفَۃُ الْقُلُوْب ص۴۸)

نیکیوں کا اَنْبار:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ذرا غورکیجئے !اگر ہم کسی کو نیکی کی دعوت دیں گے توہر کلمے (بات)کے بدلے ایک ایک سال کی عِبادَت کا ثواب پائیں گے،فرض کیجئے! کسی دن مسجِد میں صِرْف ایک اسلامی بھائی کے سامنے ’’فَیضانِ سُنَّت‘‘ سے دَرس دیا اور اُس میں دو صَفحات پڑھ کر سُنائے،اب اگران میں20 باتیں نیکی و بھلائی کی بیان ہوئیں،تو دَرْس سُننے والا وہ اسلامی بھائی ان پر عمل کرے یا نہ کرے ،ہمارے نامۂ اعمال میں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ 20 سال کی عِبادت کا ثواب لکھا جائے گااوراگر دَرس سُن کر اُس اسلامی بھائی نے عمل کرنا شُروع کردیاتو وہ جب تک عمل کرتا رہے گا،ہمیں بھی برابر اس عمل کا ثواب مِلتا رہے گا اور اگر اُ س نے سیکھی ہوئی کوئی سُنَّت کسی اورتک پہنچائی تو اِس کا ثَواب اس پہنچانے والے کو بھی ملے گا اورہمیں بھی ،اِس طرح اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ثواب بڑھتا ہی چلاجائے گا۔ (نیکی کی دعوت،ص:۲۳۱)

کرم سے ’’نیکی کی دعوت کا ‘‘خوب جذبہ دے   دوں دھوم  سُنَّتِ محبوب کی مچا یارَبّ!