Book Name:Karamat e Imam Hussain Aur Yazeed ka Anjam e Bad

عَزَّ  وَجَلَّ    کے فضل وکرم سے مسلمان گھرانے میں آنکھ کھلی ۔آئیے ہم اس دین کو سیکھنے ، سُنَّتوں کی دُھومیں مچانے،اپنی اورساری دُنیا کے لوگوں  کی اصلاح کی  کوشش کیلئے اپنے وقت اورمال کی قُربانی دیتے ہوئے  عاشقانِ رسول کے ساتھ راہ ِ خدا   میں ہرماہ  کم از کم 3 دن کے مدنی قافلوں میں سفرکو اپنا معمول بنالیں ۔ اللہ تعالٰی ہمیں مدنی قافلوں میں سفرکرنے کی سعادت عطافرمائے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فَرزند ِرَسول ،جگر گوشۂ بتول ،چمنستان ِعلی کے مہکتے پھول سیدنا امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  اور آپ کے جانثاروں پر یزیدیوں نے  ظُلم وسِتم  کی انتہا کردی مگرخاندانِ اہلبیت  نے ہرمشکل گھڑی میں رضائے اِلٰہی اوردینِ اسلام کی سربلندی کی خاطر صبرواستقلال کا مُظاہَرہ کیا۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ  نے ان کی شان وعظمت اوراپنی بارگاہ میں قُرب ومَنْزلت کو لوگوں پر ظاہر کرنے اور گُستاخانِ حُسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو دُنیا وآخرت میں ذَلیل وخوار کرنے اور دُنیا کو ان کے انجامِ بدسے آگاہ کرنے کیلئے سَیِّدُنا امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کی ذات سے کئی کرامات صادر فرمائیں ۔

عبْرت ناک موت

منقول ہے کہ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   میدانِ کَربلا میں یَزیدیوں پر اِتْمامِ حُجَّت کے لیے جَب خُطْبَہ اِرْشاد فرما رہے تھے تو اِسی دَوْران صَفِ اَعْدا ء (دشمنوں کی صف )میں سے ایک بے باک نے کہاکہ آپ کو پیغمبرِخُداصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے کیا