Book Name:Karamat e Imam Hussain Aur Yazeed ka Anjam e Bad

میں فَرق آنا بَردَاشْت نہ ہوسکا۔سرِمبارک  کٹواکر اپنےناناجان ،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکے دِین کی حَقّانِیَّت(سچائی) کی عملی شَہادت دی ۔

گھر لٹانا جان دینا کوئی تجھ سے سیکھ جائے

جانِ عالم ہو فدا اے خاندانِ اہل ِبیت

سرشہیدانِ مَحَبَّت کے ہیں نیزوں پر بلند

اور اونچی کی خُدا  نے  قَدر و شانِ اہلِ بیت

دولتِ دیدار پائی پاک جانیں بیچ کر

کربلا میں خُوب ہی چمکی دوکان اہلِ  بیت  

   صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھے اسلامی بھائیو! واقعۂ کربلااکسٹھ(61 )ہجری ماہِ مُحَرَّمُ الْحَرام میں پیش آیا، آج کئی صَدْیاں گُزرجانے کے بعد بھی اِس کی یاد دِلوں میں تروتازہ ہے، اسلامی تاریخ کے اَوْراق پرشُہدائے کربلارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْنکے کارنامے سُنہری حُرُوْف میں لکھے  ہیں۔ شَہیدانِ کربلارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن  کی شاندار اور بے مثال قُربانیوں کا تذکرہ سُن کر دِلوں پرسوزکی کَیفیَّت طاری ہوجاتی ہے۔یہ سب اس وجہ سے ہے کہ  ان مبارک ہستیوں نے دین کی سربلندی کی خاطر راہِ خدا عَزَّ  وَجَلَّ  میں اپنا سب کچھ قربان کردیا یہاں تک  کہ  اپنی جانوں کی بھی پرواہ نہیں کی ،یہ ان کی قربانیوں کا ہی صدقہ ہے کہ ہمیں نہ تو کوئی مصیبت اٹھانی پڑی اور نہ ہی جانی ومالی قربانی دینی پڑی بلکہ اللہ