Book Name:Karamat e Imam Hussain Aur Yazeed ka Anjam e Bad

بیان کے مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آج میں آپ کے سامنے  نواسۂ رسول ، جگر گوشۂ بتول، چَمنستانِ علی کے مہکتے  پُھول،اِمامِ عالی مَقام،سَیّدُنا اِمامِ حُسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کا ذِکْرِ خَیْرکروں گا، جس میں  اُن  کی وِلادَت کے ساتھ ساتھ اُن کی کرامتوں کا  ذِکْربھی ہو گا، مُخْتَصَرواقِعَہ کَرْبَلا نیز گُستاخانِ امامِ حُسَین کا عبرت ناک اَنجام اورآپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کی شہادت کے بعد کے واقِعات،شَہادَت کے بعد صادر ہونے والی  کرامات بھی آپ کے  گوش گزار کرنے کی سعادت حاصل کروں گا۔اسکے بعد یَزیداور اس کے بُرے کردارکے ساتھ ساتھ اِس بَد بَخْت کی عِبْرت ناک موت اور آخِر میں ہاتھ مِلانے کے مَدَنی پھول  بھی بیان کروں گا۔ان شاء اللہ عزوجل

 صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کنوئیں سے پانی اُبل پڑا

حضرت سَیِّدُنا امامِ عالی مقام امامِ حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  جب مدینۂ منوّرہ سے مکۂ مکرمہ  زَادَہُمَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کی طرف روانہ ہوئے تو راستے  میں حضرت سَیِّدُنا ابنِ مُطیع  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَدِیْعسے مُلاقات ہوئی۔اُنہوں نے عَرض کی:میرے کُنوئیں میں پانی بہت ہی کم ہے براہِ کرم! دُعائے برکت سے نوازدیجئے۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنے اس کُنوئیں کا پانی طلب فرمایا۔جب پانی کا ڈول حاضر کیا گیا تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے مُنْہ لگا کر اس میں سے پانی نوش کیا اور کُلی کی۔پھر ڈول کو واپس کُنویں میں ڈال دیا تو کُنویں کا پانی کافی