Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

حضرت سَیِّدُنا عمرو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُنا امام ِعالی مقام امام حُسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ   کے پاس ان کی اہلیہ یہ پیغام لے کر گئیں کہ'' ہم نے آپ کے لیے لذیذ کھانا اورخوشبوتیار کی ہے، آپ اپنے ہم پلّہ دیکھیں اور انہیں ساتھ لے کر ہمارے پاس تشریف لائیں ۔''حضرت سَیِّدُنا امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ مسجد میں گئے اوروہاں جو مساکین وسائلین تھے انہیں لے کر گھر تشریف لے گئے ۔ ہمسایہ خواتین بھی آپ کی اہلیہ  کے پاس آگئیں اوراُن  سے کہنے لگیں،''خدا کی قسم تمہارے گھر تو مَساکین جمع ہوگئے۔'' پھر حضرت سَیِّدُنا اما م حُسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  اپنی اہلیہ  کے پاس تشریف لائے اورفرمایا ،''میں تمہیں اپنے اس حق کی قسم دیتاہوں جو میرا تجھ پر ہے کہ تم کھانا اورخُوشبو بچا کر نہیں رکھو گی ۔'' پھر اُنہوں نے ایسے ہی کیا ۔ آپ نے مساکین کو کھانا کھلایا انہیں کپڑے پہنائے اورخوشبو لگائی۔ (حسن اخلاق 62)

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں :اِنَّ خَیۡرَالۡمَالِ مَا وَقیٰ الۡعَرۡضَ، بہترین مال وہی ہے کہ جو کسی کی عزت وآبرو کو  محفوظ کرنے کا وسیلہ بن جاۓ۔ (تاریخ ِ دمشق ج ۱۴ص۱۸۱)

دستگیر ِ ہر دوعالم کردیا سِبْطین کو

اے میں قرباں جانِ جاں اَنگشت کیا لی ہاتھ میں

                                                          (حدائق بخشش )

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا امام حسن اور سَیِّدُنا امام حُسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُماکی جُود وسَخاوَت کے واقعات سُن کر ہمیں بھی یہ جذبہ ملا کہ ہم بھی اپنے