Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

بنانے کی خاطر حتّٰی الامکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کے مدنی پھول:

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج میں آپ کے سامنے حسنینِ کریمین یعنی حضرت  سَیِّدُنا امام حَسن اور سَیِّدُنا امام حُسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماکی سیرت سے  مُتعلِّق چند مدنی پُھول پیش کرنے کی سعادَت حاصل کروں گا۔سب سے پہلے ایک واقعہ بیان کروں گا کہ جس میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی ان شہزادوں سے مَحَبَّت کا عِلْم ہوگا ، اس کے بعد ان کے نام مع کُنیت واَلْقاب اور نام رکھنے کا واقعہ بھی سُنیں گے ۔پھر میں آپ کو حَسنینِ کریمین  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما کی شان وعظمت پر چند فرامینِ مصطفےٰصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماور ان کے بچپن  میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی تَربیَّت کا اَنداز بھی بیان کروں گا ۔پھر دونوں شہزادوں رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہما کی سَخاوت ،خَیْرخواہیٔ اُمَّت  اور عِلْم وحِکمت سے مُتعلِّق واقعات بھی  آپ کے گوش گُزار کرنے کے سعادت حاصل کروں گا ۔پھر آخر میں زِیارتِ قُبورکی سُنَّتیں اور آداب بھی  بیان کروں گا۔آئیے سب سے پہلے حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی حَسنینِ کریمین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما  سے مَحَبَّت کی جَھلک مُلاحَظہ کیجئے! 

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

حضرت سَیّدُناابُو بُرَ یْدہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے رواىت ہے کہ ایک دفعہ نبیٔ کریم، رَ ء ُوفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمہمىں خطبہ ارشاد فرمارہے تھے، اسی دوران حضرت سیدنا امام حَسن اور سیدنا امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاتشرىف لائے، اُنہوں نے سُرخ رنگ کى قمىصیں پہنى ہوئى تھىں اور صِغر سَنى(بچپن) کى وجہ سے گرتے پڑتے چلے آرہے تھے،  نبىٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے جب انہىں دىکھا تو مِنْبر سے نىچے تشرىف لے آئے، دونوں شہزادوں کو اُٹھاىا اور اپنے سامنے بٹھا لىا، پھر فرماىا:اللہ تعالٰى کا ارشاد سچ ہے، اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌؕ-،ترجَمۂ کنز الایمان: تمہارے مال اور تمہارے بچے جانچ ہی ہىں۔( پ ۲۸،التغابن ۱۵)مىں نے ان بچوں کو دىکھا کہ گِرتے پڑتے آرہے ہیں تو مجھ سے صَبْر نہ ہو سکا، حتى کہ مىں نے اپنى بات   کاٹ کر انہىں اُٹھالىا۔(ترمذی، ابو داؤد، نسائی)