Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہىں کہ)  مىں نے دوبارہ اس کے رونے کى آواز نہ سنى ، جبکہ دوسرے شہزادے مُسلسل رورہے تھے، حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرماىا: دوسرے کو بھى مجھے دو،حضرت  سَىِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا   نے دوسرے کو بھى حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے حوالے کردىا ،آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ان کے ساتھ بھی وہى مُعامَلہ فرمایا،( ىعنى  اس کے مُنہ میں بھی اپنی مُبارک زبان ڈال دی تو وہ بھی سیراب ہو کر خاموش ہو گئے) اس کے بعد وہ دونوں اىسے خاموش ہوگئے کہ دوبارہ ان کے رونے کى آواز نہ سنى۔مجمع  الزوائد، خصائص کبرٰی(المعجم الکبیر ،۳/٥٠،حديث:۲۶۵۶)

شہزادگان کا بچپن:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہواکہ سَیِّدِ عالم ، نُورِ مُجسم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دونوں شہزادوں سے کس قَدرمَحبت فرماتے کہ ان کے رونے کی آواز سُن کر پریشان ہوگئے اورپانی کی قِلَّت کے سبب  پیاس کی شِدَّت  سے بلکتے ہوئے دونوں شہزادوں کے مُنہ میں اپنی زبانِ مُبارک ڈال کرانہیں سیراب فرمادیا۔اسی شَفْقَت ومَحَّبت بھرے انداز سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم وقتا فوقتا  ان کی تَربیت بھی فرمایا کرتے ۔حضرت سَیِّدُناابُو الْحَوْراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں کہ میں نےحضرت  حَسن بن علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے کہا کہ آپ کو رسول اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی کونسی