Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

بات یاد ہے ؟تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا: مجھے رسول اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی یہ بات یاد ہے کہ میں نے صدقہ کے کھجوروں میں سے ایک کھجور اُٹھا کر مُنہ میں ڈال لی تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے میرے مُنہ سے وہ کھجور نکالی اور اس کے جو اَجْزاء میرے مُنہ میں رہ گئے تھے وہ بھی نکلوائے اور انہیں صَدقے کے کھجوروں میں واپس رکھ دیا۔عرض کی گئی یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اگر ایک کھجور اُنہوں نے اُٹھالی تو اس میں کیا حرج ہے؟ تومیرے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفی ٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے  ارشاد فرمایا: ہم آلِ محمد کیلئے صَدَقے کا مال  حلال نہیں ہے۔اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمفرمایا کرتے تھے جس میں تمہیں شُبہ ہو اس کو چھوڑ کر اس کی طرف جاؤ جس میں تمہیں شُبہ نہ ہو۔ کیوں کہ سچ میں اطمینان ہوتا ہے اورجُھوٹ میں شک و شُبہ ہوتا ہے۔(اسد الغابہ، ص۱۶۔۱۷مختصراً)

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیث ِ پاک میں رسولِ اکرم،نبی ِ محتشم، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اپنے پیارے نواسے  حضرتِ سَیِّدُنا امام حَسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی کیسی پیاری تربیت فرمائی کہ صَدَقہ کی دی ہوئی  کجھور ان سے واپس لے لی اور تربیت کرتے ہوئے  یہ ارشادبھی فرمادیا کہ ہم آلِ محمد کیلئے صدقے کا مال  حلال نہیں ہے۔اس  روایت سے ہمیں بھی یہ مدنی پھول ملا کہ  بچوں کی تربیت ابتدائی عُمر سے ہی کرنی چاہیے ۔ عموماً دیکھا جاتا ہے کہ والدین   بچے کی تربیت کا صحیح طرح  حق اَدانہیں کرتے اوربچپن میں اچھے  بُرے کی تمیز نہیں سکھاتے اور جب وہی اولاد بڑی