کئی علوم و فنون میں مہارت کے ساتھ ساتھ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کوعلمِ توقیت میں بھی مہارتِ تامّہ اور معاصرین میں امتیازی خصوصیت حاصل تھی۔
دسویں صدی کے مجدّد،ایک ہزار سے زائد کتب کی تصنیفات کا شرف پانے والے، دو لاکھ احادیث کے حافظ، امام جلال الدین عبدالرحمٰن بنابو بکر سیوطی علیہ رحمۃ اللہ القَوی نے اپنی تمام تَر زندگی تحصیل علم
مساجد کو دینِ اسلام میں بڑی اَہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ قراٰن و سنّت کی تعلیم حاصل کرنے کا بنیادی ذریعہ ہیں اور مسلمان یہاں اِنفِرادی و اِجتِماعی طور پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عبادت کرتے ہیں۔
وقت اللہ تعالٰی کی عظیم نعمت ہےمگر کچھ امور ایسے ہیں جن پر توجہ نہ دینے کی بنا پر ہم یہ عظیم نعمت ضائع کر بیٹھتے ہیں۔آئیے یہ جانتے ہیں کہ وہ امور کون سے ہیں:
اعلیٰ حضرت عظیم البرَکت مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن اسلام کی اُن عظیم ہستیوں میں سے ہیں جنہیں اللہ تَعَالٰی نے اپنے دین کی خدمت کے لئے منتخَب فرمایا۔آپ کی چند اَہم دینی خدمات یہ ہیں:
غُصّہ اىک چھوٹا سا لفظ ہے مگر اپنے نتائج کے اعتبار سے مُتَعَدَّد خرابىوں کا سبب ہے۔ اس کا ضبط(یعنی قابوکرنا) نىک لوگوں کى صِفت ہے،
شکر ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر اپنے معنیٰ کے اعتبار سے بہت جامع ہے۔ بندے پر اللہ تعالٰی کی جانب سے ملنے والی نعمتوں پر شکر کرناواجب ہے جیسا کہ فضائلِ دُعا میں ہے:”جب نعمت ملے شکر واجب ہے۔“