فاطمہ آپی! میں آج بہت خوش ہوں ، خالہ کی بیٹی کی شادی ہے اور سب سے زیادہ خوشی یہ کہ ابو نے ہمیں وہاں جانے کی اجازت دے دی ہے ،
ملازِمہ نے کسی باحِجاب خاتون کی آمد کی اطلاع دی تو فریحہ نے اسے ڈرائنگ رُوم میں بٹھانے کا کہا،
اُمید ہے تم خیریت سے ہوگی اور امّی ابو کے ساتھ اپنی زندگی کے بہترین دنوں سے لُطف اندوز ہو رہی ہوگی ، ہم لوگ بھی بِحَمْدِ اللہ یہاں خیریت سے ہیں۔
معاف کرنا حلیمہ مگر تم جیسی کمزور عورتوں کی وجہ سے ہی مردوں کو اتنی شہہ ملی ہوئی ہے ۔
بھئی جلدو کرو کب بنےگی کلیجی ؟ حاجی امجد صاحب نے کِچن میں جھانکتے ہوئے صدا لگائی ، بس دَم پَر ہے پانچ دس منٹ لگیں گے۔
مجلس شارٹ کورسز کے تحت یکم(st1)مارچ 2020ء سے تمام اسلامی بہنوں بالخصوص جاب ہولڈرز ،
آج رمضان کا پہلا روزہ تھا اور بڑی پھوپھو عصر کی نماز کے بعد چہل قدمی کرتے ہوئے تسبیح پڑھ رہی تھیں۔
بھائی جان عُمرہ کی ادائیگی کرکے واپس آچکے ہیں، میں سوچ رہا تھا کہ آئندہ جمعرات ان کی دعوت رکھ لی جائے، آپ کا کیا خیال ہے؟ ذیشان نے یہ کہتے ہوئے زوجہ کی طرف دیکھا۔
زینب کی شادی کو 6 ہی مہینے ہوئے تھے، سسرال میں صرف ساس تھی، چاروں نندیں شادی شدہ تھیں لیکن ایک تو لااُبالی طبیعت، اوپر سے معاشرے کا اثرتھا کہ اسے وہ بھی بوجھ لگتی تھیں، ابھی بھی بڑے مزے سے موبائل