Book Name:Gunaho ke Azabat Hissa 1
حلقوں میں یاد کروائی جانے والی دُعا
اَللّٰہُمَّ اَنْتَ حَسَّنْتَ خَلْقِیْ فَحَسِّنْ خُلُقِیْ
ترجمہ: يا اللہ! تُو نے میری صورت تَو اچھی بنائی ہے میرے اَخْلَاق بھی اچھے کر دے ۔( [1] )
فرمانِ مصطفے ٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم: جس نے دن اور رات میں میری طرف شَوق و مَحَبَّت کی وجہ سے تین۳ تین۳ مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھا اللہ پاک پر حق ہے کہ اُس کے اُس دن اور اُس رات کے گُناہ بَخْش دے ۔( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
( 10 )...حَسَد
”حَسَد“ کی تَعْرِیف
کسی کی دِینی یا دُنیاوی نِعْمَت کے زَوال ( یعنی چھن جانے ) کی تمنَّا کرنا یا یہ خَواہِش کرنا کہ فُلاں شَخْص کو یہ نِعْمَت نہ ملے ، حَسَد ہے ۔( [3] ) حَسَد کرنے والے کو حَاسِد اور جس سے حَسَد کیا جائے اسے مَحْسُود کہتے ہیں ۔
”حَسَد “ کی مثالَیں
٭ کسی کو مالی طور پر خوش حال دیکھ کر یہ تمنَّا کرنا کہ اس سے یہ نِعْمَت چھن کر مجھے مِل جائے ۔ ٭ خوش اِلْحَان ( خوبصورت آواز والے ) نعت خوان کے بارے میں یہ خواہش کرنا کہ اس کی آواز خراب ہو جائے ٭ ایک شَخْص دِینی یا دُنْیَوی اِعْتِبار سے کسی منصب پر فائِز ہے اس کے بارے میں تمنَّا کرنا کہ یہ مَقام ومَرْتَبہ اس سے چھن جائے ۔
”حَسَد “ کے مُتَعَلِّق مختلف اَحْکَام
( 1 ): حَسَد حرام ہے ۔( [4] ) ( 2 ): اگر غیر اِخْتِیَاری طور پر دل میں کسی کے بارے میں حَسَد آیا اور یہ اس کو بُرا جانتا ہے تو اس پر گُنَاہ نہیں ( جب تک کہ اَعْضَا سے اس کا اَثَر ظاہِر نہ ہو ) ۔( [5] )
آیتِ مُبَارَکہ
وَ لَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍؕ- ( پ٥، النساء: ٣٢ )
ترجمۂ کنزالایمان: اور اس کی آرزو نہ کرو جس سے اللہ نے تم میں ایک کو دوسرے پر بڑائی دی ۔
فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
حَسَد سے بَچَو! بے شک حَسَد نیکیوں کو ایسے کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو کھاتی ہے ۔( [6] )
حَسَد کے گُنَاہ میں مبتلا ہونے کے بَعْض اَسْبَاب
( 1 ): بُغْض وکینہ( 2 ): خود پر دوسرے کی بَرتَرِی بَرداشْت نہ کرنا ( 3 ): تکبُّر ( 4 ): اِحْسَاسِ کمتری ( 5 ): حُبِّ جاہ ۔
[1] الحصن الحصين ، فيما يتعلق بالامور العلوية الخ ، ص١٠٢ ومدنی پنج سورہ ، ص۲۰۶.
[2] معجم كبير ، ٨ / ٦٩ ، حديث: ١٥٣١٦.
[3] الحديقة الندية ، الباب الثانى ، الخلق الخامس عشر الحسد ، المبحث الاول ، ٣ / ٣٤ ، ملتقطًا.
[4] فتاویٰ رضویہ ، ۱۳ / ۶۴۸ ۔
[5] الحديقة الندية ، الباب الثانى ، الخلق الخامس عشر الحسد ، المبحث الاول ، ٣ / ٣٤ ، بتغیر قلیل.
[6] ابو داود ، كتاب الادب ، باب فى الحسد ، ص٧٦٨ ، حديث: ٤٩٠٣.