Book Name:Khof e Khuda عزوجل
تر جمۂ کنز الایمان : اور آخرت تمہارے رب کے پا س پرہیزگاروں کے لیے ہے۔( پ۲۵، الز خرف ؛۳۵ )
اپنے پروردگار عَزَّوَجَلَّ کا خوف اپنے دل میں بسانے والوں کو جنت کے باغات اور چشمے عطا کئے جائیں گے ، جیسا کہ رب تَعَالٰی کا فرمان ہے ،
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍؕ
تر جمۂ کنز الایمان : بے شک ڈر والے باغو ں اور چشموں میں ہیں ۔( پ ۱۴، الحجر ؛ ۴۵ )
دنیا میں اپنے خالق ومالک عَزَّوَجَلَّ کا خوف رکھنے والے آخر ت میں امن کی جگہ پائیں گے ، جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ مَقَامٍ اَمِیْنٍۙ
تر جمۂ کنزالایمان : بے شک ڈر والے امان کی جگہ میں ہیں ۔( پ ۲۵، ا لد خا ن : ۵۱ )
(اللہ تَعَالٰی کی تائید ومدد۔۔۔۔۔)
اللہ تَعَالٰی سے ڈرنے والوں کو اس کی تائید
ومدد حاصل ہوتی ہے ، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے ،
اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ هُمْ
مُّحْسِنُوْنَ۠
تر جمۂ کنزالایمان : بے شک اللہ ، ان کے ساتھ ہے جو ڈر تے ہیں اور جو نیکیا ں کرتے ہیں ۔(پ ۱۴، ا لنحل : ۱۲۸)
دوسرے مقام پر ہے ،
اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ
تر جمۂ کنزالایمان : اللہ ڈر والوں کے ساتھ ہے ۔( پ ۲، البقر ۃ ؛۱۹۴ )
مزید ایک مقام پر ارشاد ہوتا ہے،
وَ اللّٰهُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ
تر جمۂ کنزالایمان : اور ڈر والوں کا دوست اللہ ہے ۔( پ ۲۵، الجا ثیۃ ؛ ۱۹ )
(اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پسندیدہ بندے۔۔۔۔۔)
خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ رکھنے والے خوش نصیب اللہ تَعَالٰی کا پسندیدہ بندہ بننے کی سعادت حاصل کر لیتے ہیں ، جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے ،
اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ
تر جمۂ کنزالایمان : بیشک پر ہیز گار، اللہ کو خوش آتے ہیں ۔( پ۱۰، التوبہ ؛ ۷ )
(اعمال کی قبولیت۔۔۔۔۔)
خوفِ الٰہی اعمال کی قبولیت کا ایک سبب ہے ، جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے ،
اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰهُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ
تر جمۂ کنزالایمان : اللہ اسی سے قبو ل کر تا ہے ، جسے ڈر ہے۔ ( پ ۶، المائد ہ : ۲۷ )
(بارگاہ ِ الٰہی میں مقرب۔۔۔۔۔)
اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ڈرنے والے سعادت مند اس کی بارگاہ میں مقرب قرار پاتے ہیں ، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے ،
اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ
تر جمۂ کنزالایمان : بے شک اللہ کے یہاں ، تم میں زیا دہ عز ت والا وہ ، جو تم میں زیا دہ پرہیز گا ر ہے ۔(پ ۲۶، الحجر ات : ۱۳ )
(اُخروی کامیابی کا سامان۔۔۔۔۔)
اللہ تَعَالٰی کا خوف دنیا وآخرت میں کامیابی کا سامان ہے ، جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے ،
الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا یَتَّقُوْنَؕ(۶۳) لَهُمُ الْبُشْرٰى فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِؕ
تر جمۂ کنزالایمان : وہ جو ایمان لائے اور وہ پر ہیز گا ری کرتے ہیں ، انہیں خوشخبری ہے، دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں ۔( پ۱۱، یونس : ۶۳، ۶۴)
دوسری جگہ ارشاد فرمایا،
وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ
تر جمۂ کنزالایمان : اور جو حکم مانے اللہ اور اس کے رسول کا اور اللہ سے ڈرے اور پرہیز گا ری کرے تو یہی لوگ کا میاب ہیں ۔( پ۱۸، النور ؛ ۵۲ )