Book Name:Ibrat Ke Namonay

مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دو عجیب واقعات

تَابِعی بزرگ حضرت وَہَب بن مُنبِّہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں: ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ عَلَیْہِ  السَّلام کو حکم ہوا: اے ابراہیم! سامانِ سفر باندھیئے! زمین میں نکلئے اور ہماری قدرت کے عجائبات دیکھئے! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام     نے حکم پر عَمَل کیا، سامان باندھا اور سفر پر روانہ ہو گئے۔

(1):چلتے چلتے آپ ساحِلِ سمندر کے قریب پہنچے، وہاں آپ کو ایک غُلام دِکھائی دیا، جو بکریاں لئے جا رہا تھا۔ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام     نے اس سے پوچھا: اے غُلام! کیا تمہارے پاس پانی یا دُودھ ہے؟ عرض کیا: جی ہاں۔ آپ جو پسند فرمائیں، وہی پیش کر دوں گا۔ فرمایا: مجھے پانی پِلا دو! اب اس غُلام نے عصا (یعنی ڈنڈا) ہاتھ میں لیا، قریب ہی ایک چٹّان کے پاس گیا، وہاں رُک کر کچھ بولا، پِھر اپنا عصا اس چٹان پر مارا تو فورًا ہی چٹّان سے پانی کا چشمہ جاری ہو گیا۔ اس نے چشمے سے پانی بھرا اور لا کر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام     کی خِدْمت میں پیش کر دیا۔ آپ نے پانی پیا، پِھر حیرانی سے اس غُلام کو دیکھنے لگے۔ غُلام نے عرض کیا: کیا آپ کو چٹان سے چشمہ پھوٹتے دیکھ کر حیرانی ہو رہی ہے؟ فرمایا: کیسے حیرانی نہیں ہو گی (یعنی بات حیرانی کی ہے تو حیرانی تو ہونی ہی ہے)؟ غُلام نے عرض کیا: میں آپ کو اس کا راز بتاتا ہوں۔ مجھے خبر ملی ہے کہ اللہ پاک کے ایک نبی ہیں، اللہ پاک نے انہیں اپنا خلیل بنایا ہے۔ میں اُن خلیلُ اللہ عَلَیْہِ السَّلام     کے وسیلے سے جو کچھ بھی مانگتا ہوں، اللہ پاک مجھے عطا فرما دیتا ہے ( اب بھی میں نے انہی کا وسیلہ دے کر چٹان پر عصا مارا تو اس سے چشمہ پُھوٹ پڑا)۔ یہ سُن