Book Name:Ibrat Ke Namonay

کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا واسطہ دے کر التجا کرتا ہوں  کہ آپ میری جان نکالتے وَقت مجھ پر نرمی فرمائیں۔ فرمایا: (اس کے لئے) رسولِ اکرم ،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم پر کثرت سے درودِ پاک پڑھا کرو!([1])   

اے عاشقانِ رسول! اس واقعے سے پتہ  چلا کہ دُرودِ پاک پڑھنے کے جہاں اور بے شمار فضائل و برکات ہیں،وہیں اللہ پاک کی رحمت سے اُمید ہے کہ کثرت سے دُرودِ پاک پڑھنے والے کی روح نکلتے وقت بھی آسانی ہوگی۔اگر دُرودِ پاک کی برکت سے موت کے وقت، رُوح جسم سے جدا ہونے میں نرمی و آسانی نصیب ہو جائے تو  یقین جانیے، یہ  بہت ہی سستا سوداہے،اس سے کبھی بھی غفلت نہیں کرنی چاہئے۔

جان نکلے تو اس طرح نکلے                          تجھ پر اے غمزدوں کے یار درود

دل میں جلوے بسے ہوئے تیرے              لب  سے  جاری  ہو  بار  بار  درود([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔([3])

پیارے اسلامی بھائیو! اچھی نیّت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے: *رِضَائے اِلٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا *عِلْمِ دین سیکھوں گا *ادب سے بیٹھوں گا*نصیحت حاصِل کروں گا *اَحْمَدِ مجتبیٰ،


 

 



[1]...سعادۃ الدارین،الباب الرابع ،اللطیفۃ السادسۃ، صفحہ:124 -125 ملتقطًا و  ملخصاً۔

[2]...ذوقِ نعت، صفحہ:125 ۔

[3]...بخاری، کِتَاب:بَدءُ الْوَحی، صفحہ:65، حدیث:1۔