Book Name:Ibrat Ke Namonay

اَللہُ اَکْبَر!یہ اللہ پاک سے ڈرنے والے، اُولِی الْاَبْصَار (یعنی غور و فِکْر کرنے والے، نگاہِ عبرت رکھنے والے)،یہ اللہ پاک کی نشانیوں(Signs) کو دیکھ کر عِبْرت پکڑتے ہیں، دِن آیا، چلا گیا، سورج نکلا، ڈُوب گیا، رات آئی، ڈھل گئی،  ستارے نکلے، غروب ہو گئے، یہ سب کچھ، کائنات (Universe)کا ذَرَّہ ذَرَّہ کھلی کتاب ہے، اس میں ہمارے لئے نصیحت ہے، عِبْرت ہے، کاش! ہم ڈرنے والے، عِبْرت لینے والے، اُولِی الْاَبْصَار (یعنی غور و فِکْر کرنے والے، دُنیا کو نگاہِ عبرت سے دیکھنے والے) بن جائیں۔

نگاہِ عبرت  سے متعلق اَوْلیائے کرام کے فرامین

*حضرت حاتِم اَصَمّ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے سُوا ل ہوا: آدمی اَھْلِ اِعْتِبَار (یعنی عِبْرت لینے والا) کیسے بنتا ہے؟ فرمایا: جب وہ دُنیا کی ہر چیز کے انجام پر نگاہ کرے اور غور کرے کہ عنقریب یہ چیز فنا کے گھاٹ اُتر جائے گی اور اس چیز کا مالِک بھی بہت جلد قبر میں دفنا دیا جائے گا۔([1])  *حضرت حاتِم اَصَمّ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ہی فرمان ہے: جس کے گھر  سے جنازہ نکلے اور وہ اس سے عِبْرت نہ لے، ایسے شخص کو عِلْم(Knowledge)، حکمت اور نصیحت کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ([2])

جہنم کی گرمی کیسے برداشت کر پائیں گے

*اللہ پاک کے نبی حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلام      بہت خوفِ خُدا والے تھے، ایک روز آپ تنّور کے پاس سے گزرے، اس میں آگ جل رہی تھی، یہ دیکھ کر آپ کو جہنّم کی آگ یاد آگئی، آپ کا دِل گھبرا گیا، بےچینی(Restlessness) میں زمین پر گِرے اور اتنا تڑپے، قریب تھا کہ آپ کے جوڑ جُدا(Dislocate) ہو جاتے *گرمی کے دِنوں میں حضرت


 

 



[1]... تنبیہ المغترین، صفحہ: 57 ۔

[2]... تنبیہ المغترین، صفحہ: 57 ۔