Book Name:Al Madad Ya Ghaus e Azam

جائیں نہ جب تک غُلام خُلد ہے سب پر حرام

مِلک تو ہے آپ کا تم پہ کروروں دُرُود

(حدائقِ بخشش،ص۲۶۹)

مختصروضاحت:

یعنی اے مالکِ جنت پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آپ کی کیسی شان ہے کہ جب تک آپ کی اُمّت جنّت میں نہ جائےگی اس وقت تک  کوئی بھی جنّت میں داخل نہیں ہوسکے گا  جنّت تو آپ کی ملکیت ہےپھر آپ کی اجازت کے بغیر کوئی کیسے جا سکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد 

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عَمَلِ خَیْر کا ثَوَاب نہیں مِلتا۔

                     (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دَھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا،گُھورنے،  جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ،


 



[1] معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدیالخ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲