Book Name:Al Madad Ya Ghaus e Azam

وَسَلَّمَ َّکے پڑوس میں اکٹّھارکھ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

جو دے روز دو درسِ فیضانِ سنّت

میں دیتا ہوں اس کو دُعائے مدینہ

آئیے ! عمل کاجذبہ بڑھانے کیلئے مدنی درس کی ایک مدنی بہار سنتے ہیں ،چنانچہ  

اسکول میں مدنی درس دینے کی برکت

مدینۃُ الاولیاء(ملتان)کےمقیم اسلامی بھائی مدنی ماحول سےوابستگی سےقبل اپنی زندگی کے قیمتی لمحات فضولیات میں بربادکررہاتھےجس کاانہیں ذرابھی احساس نہ تھا،دِینی معلومات سےناواقف،کرکٹ کےشیدائی اورگانے،باجوں اورفلموں،ڈراموں کےجنون کی حدتک شوقین تھے۔ نامحرم عورتوں سےاِختلاط ان کے نزدیک باعثِ شرم  نہ تھا،ان کی  زندگی میں تبدیلی آئی کہ خوش قسمتی سے انہیں اسکول میں کچھ ایسے دوستوں کی صحبت میسرآئی جو دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ تھے،سبزسبز عمامہ شریف کاتاج سجائےسفیدلباس میں ملبوس وہ نہایت بھلےمعلوم ہوتے تھے، اپنی کلاس میں درس دینا اور درس کے بعدانتہائی محبت سے ملاقات کرکے انفرادی کوشش کےذریعےنیکی کی دعوت دیناان کا روزانہ کامعمول تھا،وہ اسلامی بھائی ان کےاخلاق وکردار سے بے حد متأثر ہو چکے تھے،میٹرک کا امتحان دینےکے بعد انہیں  بھی درس دینے کاشوق ہوا اور انہوں نے درس دینا شروع کر دیا۔ رفتہ رفتہ شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرسائل پڑھنے کامعمول بن گیاجس کی برکت سے دل کی دنیابدل گئی،اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّنگاہیں جھُکا کردِھیمی آوازسےگفتگوکرنے کی عادت بن گئی، سرپر سبز سبزعمامہ شریف  سجا کر سنّتوں کاخوب خوب چرچاکرنے لگے ۔