Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

کم 2 اسلامی بھائی ساتھ لانے کی نیت کیجئے۔ اس ارادے سے ہاتھ اُٹھا کر زور سے کہیے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! پیارے آقا،سیدالانبیاءصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادتِ باسعادت کی خوشی میں ربیعُ الاوّل میں بلکہ ہو سکے تو ہاتھو ں ہاتھ3 دِن کے مدنی قافلے میں سفر کی سعادت حاصل کر لیجئے۔

ہم سب دعوتِ اسلامی کے اس پیارے پیارے مدنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہیں ،آج کی اِس مبارک رات کی عظیم ساعتوں میں عاشقانِ رسول کی صحبت حاصل کرتے ہوئے نیک اعمال کی اچھی اچھی نیّتیں کر لیجئے،فرض علوم سیکھنے،مدنی انعامات پر عمل کرتے ہوئے روزانہ فکرِ مدینہ کرنے  اور مدنی قافلو ں میں سفرکرنے کی نیّتیں کر لیجئے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے! میلادِ مُصطفی کی کچھ حَسِین گھڑیوں کاذِکر سُنتے ہیں،کہ جب میرے آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دُنیا میں تشریف آوری ہوئی،تاریخ کیا تھی؟دن کیا تھا؟ کیاحالات تھے؟آئیے سُنیے،ایمان تازہ کیجئے۔

ماہِ ربیع الاوّل کی 12 تاریخ اور دِن دو شنبہ یعنی پیر ہے،حضرتِ سیدنا عبدالمطلب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ، پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے داداجان حرم شریف میں آگئے ہیں ،حضرتِ آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  گھر میں اکیلی ہیں، کیونکہ ساس اور شوہر کا سایہ پہلے ہی اُٹھ چکا تھا ،سُسر طوافِ خانۂ کعبہ میں مشغول ہیں ،خیال کیا کہ کاش! اِس وقت خاندانِ عبدِمناف کی کچھ عورتیں میرے پاس ہوتیں، اچانک کیا دیکھتی ہیں نہایت حسینہ و جمیلہ عورتوں سے گھر بھر گیا ۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  نے اُن سے اِسْتفسار فرمایا ”بیبیو! تم کون ہو؟ کہاں سے آئی ہو ؟ اور کیوں آئی ہو؟“ اُن میں سے ایک بولیں،”میں اُمُّ البشر تمام انسانوں کی ماں زوجۂ آدم ،حوّا ہوں“رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ،دُوسری بولیں،” میں فرعون کی بیوی آسیّہ ہوں“رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ،تیسری بولیں،” میں عیسیٰ روح اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی والدہ مریم