Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

ہوں رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اور باقی تمام عورتیں جنت کی حُوریں ہیں، آج کونین کے دُولہا، عالمین کے داتا،فقیروں کے ملجا و ماوٰی محمد رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد آمد ہے، اِن کے استقبال اور آپ کی خدمت کے لیے ہم آئی ہیں۔ اے آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ! دروازے کے باہر نظر ڈالو چاروں طرف تاحدِ نظرفرشتوں کے میلے لگے ہوئے ہیں، گھر میں حُوریں در پہ ملک ہیں ، جن کی قطاریں تابہ فلک ہیں“۔حاضرین میں کچھ اِس طرح چرچے ہو رہے ہیں۔(مجموع لطیف انسیی فی صیغ  المولدالنبوی القدسی،ص۲۹۲،ملخصاً)

آئی نِدا کہ آمنہ جاگے تیرے نصیب                             آئیں گے تیری گودی میں اللہ کے حبیب

کہا حوروں نے یہ محبوبِ ربُّ العالمیں ہوں گے             فِرشتوں نے کہا سرکار ختم المرسلیں ہوں گے

زمیں بولی کہ یہ اسرارِ قدرت کے امیں ہوں گے          فَلک بولا کہ ان کے بعد پیمبر نہیں ہوں گے

      پیارے نبی ، میٹھے نبی ،اچھے نبی،سچے نبی،آمنہ کے آنکھوں کے تارے نبی،دائی حلیمہ کے دُلارے نبی، بے سہاروں کے سہارے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَختنہ شدہ ، ناف بریدہ، سُرمگیں آنکھوں کے ساتھ تشریف لائے ۔ ہر قسم کی آلائش سے پاک بلکہ آلائشوں سے پاک کرنے کے لیے تشریف لائے۔غیب سے آواز آنے لگی ربِّ کعبہ (عَزَّ  وَجَلَّ)کی قسم! کعبہ کو عزت مل گئی ۔ ہوشیار ہو جاؤ کہ کعبہ کو ان کا قبلہ و مسکن ٹھہرا دیا گیا۔

    محبوبِ ربِّ العزت، مصطفی جانِ رحمت، تاجدارِ رسالت،شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے دُنیا میں تشریف لاتے ہی ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں سجدہ کیا ۔ مبارک اُنگلیاں آسمان کی طرف اُٹھی ہوئی تھیں۔جنّتی پھولوں سے بڑھ کر حسین ہونٹ حرکت کر رہے تھے اور آواز آرہی تھی ،رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ ، رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ ، رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ،ولادت ِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے موقع پر 3 جھنڈے نصب کیے گئے،ایک مشرق میں ،ایک مغرب میں اور ایک خانہ کعبہ کی چھت پر۔