Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

رکھا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارک انگلیوں سے پانی کےچشمے Springs))پُھوٹ پڑے،ہم سب نےاس سےپانی پیا اور وضو بھی کیا ۔  حضرت جابر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے پوچھا گیا، آپ اس وقت کتنےآدمی تھے ، فرمایا  (1500) تھے ہم اگرایک لاکھ آدمی بھی ہوتےتووہ پانی ہمیں کفایت کرتا۔( صحیح البخاری،کتاب  المناقب ،باب علامات النبوۃ  فی الاسلام  ، الحدیث: ۳۵۷۶، ۲/۴۹۳)  

اُنگلیاں ہیں فیض پر ٹُوٹے ہیں پیاسے جھوم کر          ندیاں پنج آب رحمت کی ہیں جاری واہ واہ

مختصر وضاحت:صلح حُدَیْبِیَہ کے موقع پر جب پانی ختم ہوا تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اپنی معجزانہ شان یوں دکھائی کہ ایک برتن میں  دستِ اقدس   رکھا تو  آپ کی فیض رسااُنگلیوں سے  پانی کے چشمے جاری ہوگئے ،  صحابَۂ کرام  اپنی پیاس بجھانے کیلئے دوڑے ،سب نےخوب سیر ہوکر پیا اور  اپنی سواریوں کو بھی پلایا     کہ یہ پانی وجودِ مصطفے ٰ کی خوشبو سے معطر ہے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پائے مبارک

آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دونوں پاؤں  مُبارَک پُر گو شت اور خُوبصُورت ایسے کہ کسی کے نہ تھے اور نَر م وصاف ایسے کہ ان پرپانی ذَرا بھی نہ ٹھہر تا بلکہ فوراً بہہ جاتا،جس چیز کے ساتھ لگ جاتا وہ چیز بابرکت ہوجاتی ،حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جب پتھر (Stone)پر چلتے تو وہ نَرم ہوجاتا، تاکہ آپ بآسانی اس پر سےگُزر جائیں۔ اور جب ریت پر چلتے تو اس میں پائے مُبارَک کا نشان نہ ہوتا۔( سیرتِ رسولِ عربی ،ص۲۷۶ملتقطا)

گورے گورے پاؤں چمکا دو خُدا کے واسطے                 نُور  کا  تڑکا  ہو  پیارے  گور  کی شب تار ہے

 (حدائقِ بخشش ،ص۱۷۷)

مختصر وضاحت: اے میرے پیارے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! خُدا کے لیے اپنے گورے