Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

مختصر وضاحت:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پیارے محبوب عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام کا دہنِ اقدس چشمۂ علم و حکمت بھی ہے اور اس دہن کی تَرِی جان و دل کے لیے راحت و سُکُون اور تَرو تازگی کا باعِث بھی ہے۔ میں اپنے آقا ( صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کے دہنِ مُبارک کی تَرِی پہ بھی لاکھوں سَلام بھیجتا ہوں۔

حُسن و جمالِ مصطفیٰ  مرحباصدمرحبا                         اَوج و کمالِ مصطفیٰ  مرحبا صد  مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دستِ مبارک

                رحمتِ عالَم،نُورِمُجَسَّم،شہنشاہِ اُمم،محبوبِ ربِّ اکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےبازواورہتھیلیاں گوشت سےبھری ہوئی تھیں۔ کلائیاں لمبی،ہتھیلیوں کی پُشت کُشادہ اور اُنگلیاں لمبی تھیں۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکی اُنگلیاں گویا چاندی کی شاخیں تھیں ۔مبارک ہتھیلیاں ریشم سےزیادہ نرم Soft))تھیں اورعطر فروش کی ہتھیلی کی طرح مہکتی تھیں ،خواہ آپ  نے خوشبو کوچُھوا ہویا نہ چھُوا ہو۔ جوشخص بھی آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مصافحہ کر لیتا وہ پورا دن اپنی ہتھیلی سے خوشبو پاتا اور آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کسی بچے کے سر پر دستِ رحمت پھیرتے تو اس کے سر سے خوشبو آنے کی وجہ سے دیگر بچوں میں پہچان لیا جاتا تھا۔(احیاء العلوم ، ۲/۱۳۲۵) جن چیزوں سے آپ کا ہاتھ مبارک  مس ہوجاتاوہ چیز کئی کئی صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو کفایت کرجاتیں ۔ چنانچہ

حضرت سَیِّدُناجابررَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتےہیں کہ حُدَیْبِیَہ کےدن   ہم لوگوں کو پیاس لگی  حالانکہ پانی ختم ہو چکاتھا،حضورِپُرنورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:کیا ہوا؟ لوگوں نےعرض کی ہمارےپاس  پینےاور وضو  کرنےکیلئے پانی نہیں ہے، اس وقت آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے  پاس  ایک لوٹےکےبرابر  پانی ایک برتن میں  تھا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاپنا دستِ اقدس  اس برتن میں