Book Name:Buri Sohabat Ka Wabal

فرمایا:یہ (کُتّا)بُرے ہم نشیں سے بہتر ہے۔(معجم اوسط، ۱/۱۹۲،حدیث:۶۴۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ بُرا   دوست  دنیا وآخرت  کیلئے کس قدر نقصان دہ  ہوتاہے۔ لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ  ہم بُرے لوگوں کے سائے سے بھی دُور رہیں  کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ بُروں  کی صحبت میں رہنے کی وجہ سے لوگ ہمارے  مُتَعَلِّق بھی طرح طرح کی باتیں بنائیں اور  ہمیں بھی بُرے اَلْقابات سے پُکاریں۔آئیے ! بُری صحبت کی ہلاکت خیزیوں  سے بچنے  کیلئے اس کی مذمت پر مشتمل 4فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں  اوران سے حاصل ہونے والے نصیحت کے مدنی پھول چنتے ہیں ،چنانچہ

1.     ارشاد فرمایا: بُرے ساتھی سے بچو کیونکہ وہ جہنّم کاایک ٹکڑاہے، اُس کی مَحَبَّت تمہیں فائدہ نہیں پہنچائے گی اوروہ تم سے اپناوعدہ پورانہیں کرے گا۔(فردوس الاخبار،۱/۲۲۴، حدیث:۱۵۷۳)

2.     ارشاد فرمایا:بُرے ہم نشین سے بچو کہ تم اسی کے ساتھ پہچانے جاؤ گے۔(تاریخ ابن عساکر، الحسین بن جعفر بن محمد بن حمدان…الخ،۱۴/۴۶)

3.      ارشاد فرمایا: صبح اس حال میں کرو کہ تم عالِم ہو یا مُتَعلِّم (طالبِ علم ) ) (Student یا عالم کی باتیں سننے والے،یا عالم سے مَحَبَّت کرنے والے اورپانچویں نہ ہونا کہ ہلاک ہوجاؤ گے۔(کشف الخفاء، حدیث:۴۳۷، ۱/۱۳۴)

4.     ارشاد فرمایا:اچھےاور بُرے ہم نشیں کی مثال مُشک کے اُٹھانے اور بھٹّی سُلگانے والے کی سی ہے مُشک والا تمہیں  مُشک ویسے ہی دے گا یاتم اس سے خریدو گے ، اور کچھ نہ سہی تو خوشبو توآئے گی اور بھٹّی دھونکنے والا تمہارے  کپڑے جلادے گا یاتم  اس سے بدبوپاؤ گے۔(بخاری، کتاب البیوع، باب فی العطار وبیع المسک، ۲/۲۰، الحدیث: ۲۱۰۱)

حکیم الامت مُفتی احمدیار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کردہ حدیثِ پاک کی شرح کرتے