Book Name:Yadgari e Ummat Per Lakhon Salam
m¬^6m٭Ù'cØ5"½ü.
ûlDL6-&6CP'6
lE¾Ýw,.ö¼q"
(پ۳۰،عبس:۳۴تا۳۷)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔اور اپنی ماں اور اپنے باپ اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔ ان میں سے ہر شخص کو اس دن ایک ایسی فکر ہوگی جو اسے (دوسروں سے) بے پروا کردے گی۔
قربان جائیے!ایسے مشکل ترین وَقْت میں بھی آقا کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے گناہ گار اُمّتیوں کی خاطربے چین و بے قرار ہوں گے،انہیں اپنے دامنِ رحمت میں چھپائیں گے،ربِّ کریم سےان کی بخشش کروائیں گے اور بارگاہِ الٰہی میں سفارش کرواکرانہیں جنت میں داخل کروائیں گے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو!آئیے!اسی سے ملتی جُلتی ایک اور حدیثِ پاک سنتے ہیں ،چنانچہ
بروزِ قِیامت فکرِ اُمَّت کا انداز
رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتےہیں:قِیامت کےدن تمام اَنبیائےکرام (عَلَیْہِم َالسَّلَام) سونے کے منبروں پر جلوہ گرہوں گے، میرا منبر خالی ہوگا کیونکہ میں اپنے ربّ کریم کے حُضُور خاموش کھڑا ہوں گا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مجھے جنَّت میں جانے کا حکم فرما دے اور میری اُمّت میرے بعد پریشان پھرتی رہے۔ اللہ پاک فرمائے گا: اے محبوب! تیری اُمّت کے بارے میں وُہی فیصلہ کروں گا، جو تیری چاہت ہے۔ میں عرض کروں گا: ”اَللّٰھُمَّ عَجِّلْ حِسَابَھُمْ یعنی اےاللہ کریم!ان کاحساب جلدی لے لے“اوریہ مسلسل عرض کرتارہوں