Book Name:Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon?
کرام علیہمُ الرّضوان نےمرنے والے کی تعریف کی، اس پر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: وَجَبَت اس کے لئے واجِب ہو گئی۔ پِھر ایک دوسرا جنازہ گزرا، اس کے متعلق صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے تاَثُّرات اچھے نہیں تھے، اس پر آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: وَجَبَت اس کے لئے بھی واجِب ہو گئی۔ پِھر فرمایا: جس میّت کے حق میں تم بھلائی کی گواہی دو، اس کے لئے جنّت واجِب ہے اور جن کے حق میں تم برائی کی گواہی دو اس کے لئے جہنّم واجِب ہے، اَنْتُمْ شُہَدَاءُ اللہِ فِی الْاَرْضِ تم زمین میں اللہ پاک کے گواہ ہو۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ اکبر! This is our value یہ ہے ہماری قدر، ہماری اہمیت...!! یہ اُمَّت روزِ قیامت انبیائے کرام علیہمُ السّلام کے حق میں گواہی دے گی، دُنیا میں یہ اُمَّت جس کے حق میں اچھائی کی گواہی دے دے اس کے لئے جنّت واجِب کر دی جاتی ہے۔ یہ کتنی اہمیت کی بات ہے...!! اب ہم ذرا غور کریں! کیا ہم اس لائق ہیں؟ یہ منصب جو اُمَّت مسلمہ کو دیا گیا ہے، کیا ہم اپنے آپ کو اس منصب کے لائق بنا رہے ہیں؟ آہ! افسوس!
*پچھلی اُمّتوں کی کیا کیا بُرائیاں تھیں؟ *حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام کی قوم آپ کی گستاخیاں کیا کرتی تھی، کیا آج ہمارے ہاں گستاخیاں نہیں کی جا رہیں؟* حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام انہیں سمجھاتے تھے، وہ بات ماننے کو تیار نہیں ہوتے تھے، کیا ہم اپنے نبی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین پر عَمَل کرنے والے ہیں؟* حضرت ہُود عَلَیْہِ السَّلام کی قوم سرکش تھی، کیا آج ہمارے یہاں پُوری ڈھٹائی کے ساتھ گُنَاہ نہیں کئے جاتے *حضرت صالِح عَلَیْہِ السَّلام کی قوم اپنی طاقت پر، اپنی مہارتوں پر، اپنی بڑی بڑی عمارتوں پر فخر کیا کرتی تھی، غرور اور