Book Name:Sayyidon Ki Barkatain
مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پیارا پیارا چہرہ مبارَک دیکھنے، دامنِ مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے لپٹنے کا شرف مِل جائے تو پِھر اور چاہئے ہی کیا...!! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس ایک کرم سے ہی قیامت کی سب منزلیں آسان ہو جائیں گی۔
(2): اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے دوسرا ایمان اَفروز نکتہ لکھا کہ پیارے آقا، مکی مَدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم وعدہ فرما رہے ہیں: جس نے اَہْلِ بیتِ پاک کے ساتھ بھلائی کی، روزِ قیامت میں (مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) خُود اس کا بدلہ عطا فرماؤں گا۔ ([1])
پیارے مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جن کی عطاؤں اور سخاوتوں کا یہ عالَم ہے کہ
دھارے چلتے ہیں عطا کے، وہ ہے قطرہ تیرا تارے کِھلتے ہیں سخا کے وہ ذرَّہ تیرا([2])
وضاحت:یا رسولَ اللہ ِ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !آپ کی سخاوت کے ایک قطرے کا یہ عالَم ہے کہ جیسے دریا موجیں مارتا ہو، آپ کے عطا کردہ ذرے میں اتنی چمک ہے جیسے سخاوت کے ستارے روشن ہو گئے ہوں۔
سُبْحٰنَ اللہ! اب غور فرمائیے! جن کی عطائیں ایسی باکمال و بےمثال ہوں، جو ایک قطرہ عطا فرما دیں تو کئی نسلوں کو کافِی ہو جائے۔ وہ مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جب روزِ قیامت عطاؤں کا دروازہ کھولیں گے تو کیا کچھ عطا فرما دیں گے...!
تیرے صدقے مجھے اِک بُوند بہت ہے تیری جس دِن اچھوں کو ملے جام چھلکتا تیرا([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد