Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed
اور ان کے دونوں بیٹے یعنی حَسَنَیْنِ کَرِیْمَین رَضِی اللہ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْن۔([1])
پارہ:5، سورۂ نساء، آیت:54 میں اللہ پاک فرماتا ہے:
اَمْ یَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَاۤ اٰتٰىهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖۚ
ترجمہ کنزُ العِرفان:بلکہ یہ لوگوں سے اس چیز پر حسد کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے عطا فرمائی ہے۔
حضرت امام باقِر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ میں بیان کئے گئے وہ لوگ جنہیں اللہ پاک نے اپنا فَضْل عطا کیا اور جن سے کافِر و مُنَافق حَسَد کرتے ہیں، خُدا کی قسم! یہ ہم اَہْلِ بیت ہیں۔([2])
اس کے عِلاوہ قرآنِ کریم کی کئی آیات ہیں، جن میں اَہْلِ بیتِ اَطْہار کی شان و عظمت بیان کی گئی ہے، یقیناً حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن بھی ان فضائل میں شامِل ہیں کہ یہ بھی اَہْلِ بیت ہیں۔ لفظِ اَہْل کا معنی ہے: والا۔ بیت کا معنیٰ: گھر۔ اَہْلِ بیت کا معنی ہوا: گھر والے۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَہْلِ بیت کون ہیں؟ سب سے پہلے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اَزْواج پاک، جنہیں قرآنِ کریم نے اُمَّہَاتُ الْمُؤْمِنِیْن (مؤمنوں کی مائیں) قرار دیا، ان کے بعد پیارے آقا، سردارِ اَنبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تمام اَوْلاد پاک، آپ کے تمام شہزادے، چاروں شہزادیاں اور اِن شہزادیوں کی اَوْلاد، ان سب کو اَہْلِ بیتِ کہا جاتا ہے،