Imam Pak Aur Yazeed Paleed

Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو!اس ایمان افروز حِکایت کو سامنے رکھ کر عاشقانِ رَسُول عُلماء  کی علمی شان و عظمت کا بھی اندازہ لگائیے، کیسے زَبَردست انداز میں، فِی الْبَدِیْہ (یعنی پہلے کسی تیاری کے بغیر، فوراً) جواب ارشاد فرمایا۔پھر اس کے ساتھ ساتھ قرآنِ کریم کی جامعیت بھی دیکھئے! صِرْف ایک بِسْمِ اللہ  شریف میں کتنا کچھ بیان ہو گیا...! اور ایسا نہیں ہے کہ بِسْمِ اللہ  شریف میں بَس اتنی ہی باتوں کا ذِکْر ہے، اسلام کے چوتھے خلیفہ، بابِ مَدِیْنَۃُ الْعِلْم(شہرِ عِلْم کے دروازے)،مولا علیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں: اگر میں چاہوں تو بِسْمِ اللہ  شریف کی تفسیر سے 70 اُونٹ بھر دوں (یعنی اتنے کاغذوں پر یہ تفسیر لکھی جائے کہ وہ کاغذ 70 اُونٹوں پر رکھے جائیں)، ([1]) یہ ابھی صِرْف قرآنِ کریم کی ایک آیت ہے، اندازہ کیجئے! مکمل قرآنِ پاک میں عِلْم کے کتنے سمندر موجود ہوں گے؟

پھر اسی حِکایت سے اَہَم ترین مدنی پھول جو سیکھنے کو ملا، وہ ہے: امامِ حَسَن مجتبیٰ اور امامِ حُسَیْن رَضِی اللہ  عَنْہُمَا کی شان و عظمت، قرآنِ کریم میں ان کا اچھا تذکرہ ہونا۔ جو لوگ قرآنِ کریم کو سمجھتے ہیں، جو قرآنِ کریم کے رازوں سے واقف ہیں، جنہوں نے قرآنِ کریم کو پڑھنے سمجھنے کے لئے زِندگیاں لگا دی ہیں، وہ جانتے ہیں کہ قرآنِ کریم میں حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن کے کیسے پیارے پیارے اَوْصاف و فضائل کا بیان موجود ہے، دیکھ لیجئے! ایک عاشِقِ رَسُول، ماہِر عالِمِ دِین، پِیْر مِہْر علی شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے صِرْف بِسْمِ اللہ  شریف کی روشنی میں حَسَنَیْنِ کَرِیْمَین رَضِی اللہ  عَنْہُمَا کی زندگی مبارک کا پُورا نقشہ کھینچ دیا۔


 

 



[1]...الاتقان فی علوم القرآن، النوع:الثامن والسبعون، صفحہ:586۔