Imam Pak Aur Yazeed Paleed

Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

ہے، وہ بات بات پر آستینیں چڑھانے کو دوڑتا ہے۔

اس لئے اگر ہم واقعی حسینی بننا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے اندر کے فِرْعَون (یعنی نَفْسِ اَمّارہ) کو قابُو میں کرنا پڑے گا، عاجزی اپنانی ہو گی۔ یہ بھی یاد رہے! عاجزی کا یہ مطلب نہیں کہ ہم لوگوں سے ڈرنا شروع کر دیں، نہیں، نہیں، لوگوں سے ڈرنا تو بزدلی ہے، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بزدل نہیں تھے، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تو کمال کے بہادر تھے۔عاجزی لوگوں کے  ڈر سے نہیں ملتی،  حقیقی عاجزی خوفِ خُدا سے نصیب ہوتی ہے۔

حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام اللہ  پاک کے نبی ہیں، آپ کا مشہور درباری پرندہ ہے: ہُدہُد۔ ایک بار  ہُدہُد حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی اجازت کے بغیر کہیں چلا گیا، ہُدہُد کی اس حرکت سے حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام سخت ناراض ہوئے اور فرمایا: ہُدہُد واپس آئے گا تو میں اسے سزا دُوں گا۔ جب ہُدہُد واپس آیا  اور دیکھا کہ حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام جلال میں ہیں تو اس نے عاجزی کی، اپنے پروں کو زمین پر گھسیٹتے ہوئے حاضِر ہوا اَور موقع دیکھ کر، ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے قیامت کے دِن بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی کا ذِکْر کر دیا،  بَس قیامت کا ذِکْر سننا تھا، حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کانپ گئے اور آپ نے ہُدہُد کو مُعَاف کر دیا۔([1])

اللہ  پاک ہمیں بھی خوفِ خُدا نصیب کرے، کاش! ہم عاجزی کے پیکر بن جائیں، کاش! پکّے سچّے حسینی بنیں اور ہمیشہ شریف بَن کر رہیں، مَظْلُوم تو بھلے ہی بَن جائیں مگر کبھی بھی ظالِم نہ بنیں۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد



[1]...تفسیر خازِن، پارہ:19، سورۂ نمل، زیرِ آیت:21، جلد:3، صفحہ:342۔