Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed
یہ پِیْر مِہْر علی شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا اپنا خوبصُورت، عالِمَانہ انداز ہے، ورنہ قرآنِ کریم میں کئی مقامات پر حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن کا واضِح ذِکْر بھی موجود ہے، سنیئے!
پارہ:22، سورۂ اَحْزاب، آیت:33، ارشاد ہوتا ہے:
اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)
ترجمہ کنزُ العِرفان:اے نبی کے گھر والو! اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر ناپاکی دُور فرما دے اور تمہیں پاک کر کے خوب صاف ستھرا کر دے۔
طَبَرانی شریف اور مُسْلِم شریف میں حدیثِ پاک ہے، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت علی، حضرت فاطمہ اور حَسَنَیْنِ کَرِیْمَین (رَضِی اللہ عَنْہُمْ) کو چادر مبارک میں لے کر یہ آیت تِلاوت فرمائی،([1]) ایک روایت میں ہے: آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی: مولیٰ! یہ میرے اَہْلِ بیت ہیں، انہیں خوب ستھرا فرما دے۔ ([2])
پارہ:25، سورۂ شُوریٰ، آیت:23، ارشاد ہوتا ہے:
قُلْ لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰىؕ
ترجمہ کنزُ العِرفان:تم فرماؤ: میں اس پر تم سے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا مگر قرابت کی محبت۔
سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِیْن، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں: جب یہ آیت نازِل ہوئی، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کے اَہْلِ قرابت جن سے محبت کا اللہ پاک نے حکم دیا ہے، یہ کون ہیں؟ فرمایا: علی، فاطمہ