Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed
کیا: اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم، بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم۔
اتنا ہی پڑھا تھا، مِہْر علی شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے روک دیا اور فرمایا: عِلْمُ الْاَعْدَاد کے اعتبار سے بِسْمِ اللہ شریف کے 786 عدد ہیں۔ اب ذرا لکھئے:
لفظ ”امام حُسَیْن“ کے عدد ہیں: 210 ”امام حُسَین کا سن“ پیدائش: 4 ہجری
آپ کا سن شہادت: 61 ہجری لفظ ”کرب و بلا“ کے عدد: 261
لفظ ”امام حسن“ کے عدد: 200 امام حسن کا سن شہادت: 50 ہجری
210 + 4 + 61+ 261+ 200+ 50، یہ کُل کتنے ہوئے؟ 786۔ پِیْر مِہْر علی شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا: اے پادری! قرآنِ مجید کی ایک ہی آیت جو تُو نے پڑھی ہے، اسی میں امام حسین کا نام بھی موجود ہے، امام حسین کے سالِ پیدائش کا ذِکْر بھی موجود ہے، امام حسین کے سالِ شہادت کا ذِکْر بھی موجود ہے، امام حُسَین جس مقام پر شہید ہوئے، اس مقام کا ذِکْر بھی موجود ہے اور ساتھ ہی ساتھ امام حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے بھائی جان امام حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے نام اور سالِ شہادت کا بھی ذِکْر ہے اور اسی آیت سے یہ بھی پتا چل گیا کہ یہ دونوں بھائی امام ہیں(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا)۔ابھی تو یہ قرآنِ کریم کی ایک آیت ہے، آگے چلئے تو شاید ان کی زندگی کے کئی واقعات بھی مل جائیں گے۔([1])
انگریز پادری نے جب یہ ایمان افروز جواب سُنا تو اس کے دِل میں ہدایت کا نُور جگمگا اُٹھا اور وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ([2])