Book Name:Dil Ka Zang Door Karne Ka Tarika

اسے گُنَاہوں کے گڑھے میں گرا ديتا ہے ، لہٰذا جتنا ہو سکے ، کثرت کے ساتھ ذِکْرُ اللہ کرنے کی عادَت ( Habit ) بنانی چاہئے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱)   ( پارہ : 22 ، سورۂ اَحزاب : 41 )

ترجَمہ کنز الایمان : اے ایمان والو اللہ کو بہت یاد کرو۔

رسولِ اَکْرَم ،  نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اللہ کا ذِکْر اتنی کثرت سے کرو کہ لوگ تمہیں دیوانہ کہیں۔ ( [1] )

زبان ذِکْرُ اللہ سے تَر رکھو... ! ! 

ایک مرتبہ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمت میں ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ حاضِر ہوئے اور عرض کیا : اِنَّ شَرَائِعَ الْاِسْلَامِ قَدْ کَثُرَتْ عَلَیَّ یعنی یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! بے شک اسلام کے احکام مجھ پر زیادہ ہو گئے ، کوئی ایسا عمل ارشاد فرما دیجیے ! جسے میں مضبوط تھام لُوں۔اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لَایَزَالُ لِسَانُکَ رَطْبًا مِّنْ ذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَ جَلَّ یعنی تمہاری زبان ہمیشہ اللہ پاک کے ذِکْر سے تَر رہے۔ ( [2] )

مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں : غالباً سائِل ( یعنی سوال پوچھنے والے صحابی رَضِیَ اللہ عنہ ) کا سوال نوافِل کے متعلق تھا ( کہ یارَسُوْلَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! نفل عبادات بہت ساری ہیں ، ان میں سے کوئی ایک عبادت بتا دیجئے جسے میں مضبوط تھام لوں ) ، اس پر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ جواب دیا ، مقصد یہ ہے کہ ہر وقت زبان پر ذِکْرُ اللہ جاری رہے۔ اللہ پاک ایسی


 

 



[1]...مسندِ امام احمد،  جلد:5، صفحہ:189، حدیث:11971۔

[2]...ابن ماجہ، کتاب الادب، باب فضل الذکر، صفحہ:608، حدیث:3793۔