Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

نابینااسلامی بھائیوں میں بھی نیکی کی دعوت عام کرتی ہے ، ایک بار کراچی کے ایک اسلامی بھائی نے اشاروں کی زبان  (Sign Language )  میں بیان کرتے ہوئے کہا : جو کثرت سے عِبَادت کرتا اور نوافِل پڑھتا ہے ، اللہ پاک اسے پسند فرماتا ہے۔ اس اجتماع میں ایک بچہ اپنے والد صاحب کے ساتھ آیا ہوا تھا ، یہ بچہ گونگا تھا ، مبلغ اسلامی بھائی کا بیان اس کے دِل پر اَثر کر گیا ، چنانچہ بیان کے بعد جب وقفہ آرام ہوا تو رات کو تقریباً 2 بجے دیکھا گیا کہ یہ بچہ نوافِل پڑھنے میں مَصْرُوف ہے ، اس سے پوچھا گیا کہ اتنی رات گئے نوافِل کیوں پڑھ رہے ہیں ، بولا : میں اللہ پاک کا پسندیدہ بندہ بننا چاہتا ہوں۔بعد میں اس بچے کے والِد صاحِب نے بتایا : اَلْحَمْدُ للہ ! میرا بیٹا نیک اعمال پر عمل کرتا ہے ، پانچوں نمازیں پڑھتا ہے اور اس کی برکت سے سارے گھر والے نمازی بن گئے ہیں۔

مدنی انعامات کی بھی مرحباکیابات ہے      قُرْبِ حق کے طالبوں کے واسطے سوغات ہے

نوٹ : دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں اب مدنی انعامات کو نیک اعمال کہا جاتا ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا !          جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا


 

 



[1]...تاریخ دمشق ، جلد : 9 ، صفحہ : 343۔