Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

اللہ پاک کی پناہ... ! ! اللہ پاک کی پناہ... ! ! اے عاشقانِ رسول ! غور تو فرمائیے ! اگر کوئی شخص ناپ تول میں کمی کرتا بھی ہے تو وہ دِن بھر میں کتنا کما لیتا ہو گا ؟ یہی چند سَو  یا چند ہزار روپے ، مگر ان عارضی ، فانی ، چند سِکّوں کا وبال تو دیکھئے ! نزع میں بھی مشکلات ، قبر میں بھی عذاب ، حشر میں بھی عذاب اور جہنّم کی حقداری اس سے جُدا ہے۔ ایک بزرگ رحمۃُ اللہ علیہ کی عادت تھی کہ آپ جب بھی کوئی چیز خریدتے تو آدھا دانہ کم لیتے تھے اور جب کوئی چیز بیچتے تو ایک دانہ زیادہ دیتے اور فرمایا کرتے تھے : خرابی ہے اس کے لئے جو ایک دانے کے بدلے ایسی جنّت بیچتا ہے جس کی چوڑائی زمین و آسمان سے زیادہ ہے ، کتنے نقصان میں ہے وہ شخص جو وَیْل  ( یعنی جہنّم )  کے بدلے طُوبیٰ  ( یعنی جنّت )  کو بیچ ڈالتا ہے۔ ( [1] )   

اللہ پاک ہمیں ناپ تول میں خیانت کے گُنَاہ سے محفوظ فرمائے ! کاش ! دِل سے دُنیا کی محبّت نکل جائے ، یقین مانیئے ! یہ صِرْف مال کی محبّت ہے جو بندوں کو طرح طرح کے گُنَاہوں میں مبتلا کر ڈالتی ہے۔ کاش ! دِل سے دُنیا کی لالچ ہی ختم ہو جائے تو ہم بہت سارے گُنَاہوں سے بچ جائیں گے۔

دل سے مِرے دنیا کی مَحبَّت نہیں جاتی     سرکار ! گناہوں کی بھی عادت نہیں جاتی

دن رات مسلسل ہے گناہوں کا تسلسل   کچھ تم ہی کرو نا یہ نحوست نہیں جاتی ( [2] )

ناپ تول میں کمی کی چند صُورتیں

امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : * چیزوں میں ملاوٹ کر دینا بھی ناپ تول کی خیانت


 

 



[1]... احیاءالعلوم ، کتاب : آداب الکسب ، باب الثالث : فی بیان العدل ، جلد : 2 ، صفحہ : 99۔

[2]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 382۔