Book Name:Hajj Kay Mehiny Ki Ibtidai Azeem 10 Din

کیلئے ہفتے میں دو تین (2 / 3) بار سے زیادہ گوشت كا استعمال نُقصان ده ہے،  بڑے جانور كا گوشت زياده كھانا آبیل مجھےمار  والی بات ہے کیونکہ اس سے مسوڑھے اور دانت خراب ہوتے ہیں، گوشت کی کثرت سےگُردوں(Kidneys)میں یُورِک ایسِڈ(Uric Acid)کی زِیادتی ہو جاتی ہے، گُردے اسے بآسانی خارج نہیں کرتے، گوشت  كا زياده استعمال جگر(Liver)کے لئے  بھی نُقصان دہ ہے، زیادہ مقدار میں گوشت کھانے سے کینسر(Cancer)کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ انسان اپنی صحت کو غنیمت سمجھے، اپنے آپ کو لذّتوں، چٹخارے دار کھانوں، تیل و گھی میں تلی ہوئی اور چکناہٹ والی غذاؤں کا عادی نہ بنائے، گوشت خوری کے سبب ہونے والی تباہ کاریوں کو ذہن میں رکھے، اپنے نفس کو کنٹرول میں رکھے، گوشت کھانے میں احتیاط کا دامن تھامے، خصوصاً دعوتوں اور دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتے وقت تو بہت ہی زیادہ احتیاط کرنی چاہئے تاکہ گوشت خوری کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچا جاسکے۔

اللہ پاک ہمیں کھانے سمیت ہر جائز کام میں درمیانہ انداز اپنانے کی توفیق نصیب فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔   

نفس نے  لذّتوں میں پھنسایا                    مجھ پہ لطف و کرم ہو خدایا

دل سے چاہت مٹا ما سِوا کی                   میرے  مولیٰ  تو  خیرات  دیدے([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد


 

 



[1]... وسائلِ بخشش ، صفحہ:126۔