Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

غُلام بکریاں چَراتے چَراتے اُس غار کی طرف نکل آیا۔ محبوبِ خُدا ، سردارِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اسے دیکھا تو پُکار کر فرمایا : یَا رَاعِی ہَلْ  مِنْ  لَبَنٍ اے بکریاں چَرانے والے! تمہارے پاس کچھ دُودھ ہے؟ غُلام نے عرض کیا : جی ہاں! ایک بکری ہے ، اس میں میرا کھانا ہے (یعنی میں غُلام ہوں ، ساری بکریاں میرے مالِک کی ہیں ، اِن میں ایک بکری کا دُودھ میرے لئے مُقَرَّر ہے) چاہیں تو اپنے حصّے کا دُودھ آپ کے لئے ایثار کر سکتا ہوں۔

پیارے آقا ، دو جہاں کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : وہ بکری لے آؤ! غُلام بکری لے کر حاضِر ہوا ، معجزات والے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے پیالہ لیا ، اپنے قُدْرت والے ، بے مثال ہاتھوں سے بکری کا دُودھ نکالا ، پیالہ بھر گیا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے دُودھ نوش فرمایا ، پھر دُودھ نکالا ، پیالہ بھر کر حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو عطا فرمایا ، انہوں نے بھی جِی بھر کر دُودھ پیا ،  آقا کریم ، رسولِ عظیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے تیسری بار بکری کا دُودھ نکالا ، پیالہ بھرا اَور اُس غلام کو عطا فرمایا ، اُس غُلام نے بھی پیٹ بھر کر دُودھ پیا۔ تین لوگوں نے اپنی حاجت کے مطابق دُودھ پِی لیا ، اس کے باوُجُود بکری کے تھن دُودھ سے بھرے ہوئے تھے گویا ان میں سے دُودھ نکالا ہی نہیں گیا تھا۔ یہ معجزہ دکھانے کے بعد مبلغِ اَعْظم ، رسولِ محتشم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے  فرمایا : ہَلْ لَکَ فِی الْاِسْلام؟ یعنی اے غُلام! کیا اسلام قبول کرو گے؟

اللہُ اَکْبَر! نُور برساتا چہرہ ، خوبصُورت ادائیں ، پھر یہ معجزہ...! یہ سب دیکھ کر وہ غُلام عاشِق تو پہلے ہی ہو چکا ہو گا۔ اب اِسْلام کی دعوت سُنی تو فوراً آگے بڑھا اور محبوب رَبّ ، سردارِ عرب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ہاتھ پر اِسْلام قبول کر لیا۔

سرکش جو تھے قائِل ہوئے ، دُشمن جو تھے مائِل ہوئے      مَسْحُور کُن ہے کس قدر یامصطفےٰ لہجہ ترا