Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے مبارک دَور میں لوگ جانوروں کی قربانیاں پیش کیا کرتے تھے([1]) *بنی اسرائیل کے ہاں بھی قربانی کا عام معمول تھا ، لوگ اپنے محبوب ترین جانور رضائے اِلٰہی کے لئے قربان کرتے تھے([2]) *حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں روایت ہے کہ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے بَیْتُ الْمُقَدَّس تعمیر فرمایا ، اس وقت بنی اسرائیل کو جمع کیا اور اللہ پاک کی بارگاہ میں شکرانے کے طور پر جانور ذبح کئے۔ ([3])

  پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے آباء و اجداد کی قربانیاں

*اسی طرح عرب میں اور بطورِ خاص ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے آباء و اَجْداد میں قربانی کا مَعْمُول تھا*سرکارِ مدینہ ، سردارِ مکہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے نَسَب مبارک میں 28 وِیں دادا جان ہیں : حضرت قَیْذار رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ۔ آپ نے ایک بار کسی نیک مقصد کے لئےایک ہی وقت میں اتنی ساری قربانیاں پیش کیں کہ غیب سے آواز آئی : حَسْبُکَ یَا قَیْذَارُ! قَدْ قَبَّلَ اللہُ قُرْبَانَکَ اے قَیْذار! بَس کیجئے..! بےشک اللہ پاک نے آپ کی قربانیاں قبول فرما لی ہیں۔ ([4])   *اسی طرح پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے دادا جان حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے تو بارگاہِ اِلٰہی میں ایسی قُربانی پیش کی کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی قُربانی کی یاد تازہ ہو گئی۔ چنانچہ منقول ہے کہ جب پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے داداجان حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو معلوم ہوا کہ


 

 



[1]...قربانی کے احکام ، صفحہ : 53۔

[2]...تفسیرِ خازن ، پارہ : 4 ، سورۂآلِ عمران ، زیرِآیت : 183 ، جلد : 1 ، صفحہ : 327تا328۔

[3]...معجم کبیر ، جلد : 3 ، صفحہ : 167 ، حدیث : 4350۔

[4]...حُجَّۃُ اللہ عَلیَ الْعَالَمِیْن ، قسم : ثانی ، باب : اول ، صفحہ : 163۔