Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کو حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی قربانی پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا تو حضرت سَیّدُنا ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام اللہ پاک کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار ہو گئے تھے تو حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے بھی اپنے دادا حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کی پیروی میں منَّت مانی کہ اگر اللہ پاک مجھے 10 بیٹے عطا فرمائے تو میں شکرانے کے طور پر اُن میں سے ایک بیٹے کو رِضائے اِلٰہی کے لئے قُربان کروں گا۔ اِمَام جَلالُ الدین سیوطیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی پیشانی مُبَارَک میں نورِ مصطفےٰ عَلٰی صَاحِبِہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام روشن تھا ، اسی نور مُبَارَک کی برکت سے آپ کو اِلہام ہوا تھا  (یعنی اللہ پاک کی جانِب سے آپ کے دِل میں یہ بات ڈال دی گئی تھی ، جس پر عمل کرتے ہوئے) آپ نے بیٹا قربان کرنے کی مَنَّت مانی۔ ([1])  

بہر حال! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے داداجانحضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی تمنّا پُوری ہوئی ، اللہ پاک نے آپ کو 10 بیٹے عطا فرمائے۔ ایک روزحضرت عبد المطلب  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کعبہ شریف کے قریب آرام فرما تھے ، خواب دیکھا ، کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا : اے عبد المطلب! اپنی منَّت پوری کیجئے...!!

حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بیدار ہوئے ، تمام بیٹوں کو جمع کیا ، انہیں اپنی منَّت کے متعلق بتایا ، سب بیٹوں نے اَدَب سے عرض کیا : اَبّا جان! اپنی منَّت پوری کیجئے ، ہم میں سے جسے چاہیں آپ قربان کر سکتے ہیں۔


 

 



[1]...رسائل امام جلال الدین ، مسالک ِحُنَفاء ، مسلک : ثانی ، صفحہ : 38۔