Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

اسی جذبۂ اِخْلاص اور جذبۂ محبت کی یاد میں ہم جانور قربان کیا کرتے ہیں ، اب اندازہ کیجئے! جو جانور قربان کر کے ایسی محبتِ اِلٰہی اور جذبۂ اِخْلاص کی یاد منا رہا ہو کیا وہ رَبِّ کریم سے توجُّہ ہٹا کر رِیاکاری اور دِکھلاوا کرے گا؟ کیا وہ بندوں کے حقوق پامال کرے گا؟ کیا وہ قربانی کو آڑ بنا کر نمازیں قضا کرے گا؟ ہر گز نہیں ، اس لئے  اے عاشقانِ رسول ! قربانی تو محبتِ اِلٰہی کی یاد اور اپنی طرف سے محبتِ اِلٰہی کا عملی اِظْہار ہے یا یُوں کہہ لیجئے کہ خود قربانی ہی یہ تقاضا کرتی ہے کہ جس طرح آج قیمتی جانور اللہ پاک کے حکم پر قربان کیا جا رہا ہے ، اسی طرح اللہ پاک کی رِضا کے لئے تمام گُنَاہوں سے بچا جائے ، تقویٰ اختیار کیا جائے ، اللہ پاک کا حکم آجائے تو پھر بَس وقت ، مال ، خواہشات بلکہ اپنی جان بھی قربان ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :

قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُكِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۶۲)  (پارہ8 ، سورۃالانعام : 162)   

ترجمہ کنزُ العِرفان : تم فرماؤ! بے شک میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لئے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔

یہ  اِک جان کیا ہے ، اگر ہوں کروڑوں      تیرے نام پر سب کو وارا کروں میں([1])

  صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تیسری آیت : بُدْنَہ شَعَائِرُ اللہ سے ہے

پارہ : 17 ، سورۂ حج ، آیت : 36 میں ارشاد ہوتا ہے :

وَ الْبُدْنَ جَعَلْنٰهَا لَكُمْ مِّنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِ  (پارہ17 ، سورۃالحج : 36)

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور قربانی کے بڑی جسامت والے جانوروں کو ہم نے تمہارے لیے اللہ کی نشانیوں میں سے بنایا۔


 

 



[1]...سامانِ بخشش ، صفحہ : 152۔