Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

دوسری آیت : اللہ پاک کے ہاں تقویٰ مقبول ہے

پارہ : 17 ، سورۂ حج ، آیت : 37 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

لَنْ یَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَ لَا دِمَآؤُهَا وَ لٰكِنْ یَّنَالُهُ التَّقْوٰى مِنْكُمْؕ-  (پارہ17 ، سورۃالحج : 37)

ترجمہ کنزُ العِرفان : اللہ کے ہاں ہرگز نہ ان کے گوشت پہنچتے ہیں اور نہ ان کے خون ، البتہ تمہاری طرف سے پرہیزگاری اس کی بارگاہ تک پہنچتی ہے۔

 “ تَفسِیْر صِراطُ الْجِنان “ میں اس آیت کے تحت ہے : زمانۂ جاہلیت میں کفار اپنی قربانیوں کے خون سے کعبہ شریف کی دیواروں کو آلودہ کرتے تھے اور سمجھتے تھے کہ اس طرح کرنے سے ہمیں اللہ پاک کا قرب ملے گا۔ پھر جب اسلام کا نور جگمگایا ، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے حج کیا ، قربانیاں پیش کیں تو اُن کی تعلیم کے لئے یہ آیتِ کریمہ اُتری اور بتایا گیا کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں نہ تو قربانی کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون بارگاہِ اِلٰہی میں پہنچتا ہے ، ہاں! تمہاری طرف سے تقویٰ ، پرہیز گاری اللہ پاک کی بارگاہ میں پہنچتی ہے اور قربانی کرنے والا صِرْف اچھی نیت ، اِخْلاص اور تقویٰ کی شرائط پر عمل کر کے ہی اللہ پاک کو راضِی کر سکتا ہے۔ ([1])

جانتا ہے بارگاہِ  حق کے آئین و اُصول؟     دِل کے ٹکڑوں کی یہاں پر نذر ہوتی ہے قبول

 اے عاشقانِ رسول ! تقویٰ کا واضِح اور سادہ مفہوم یہی ہے کہ تقویٰ گُنَاہوں سے ، اللہ پاک کی نافرمانی سے بچنے کا نام ہے اور حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا کہ مُتّقِی کو مُتَّقِی اس لئے کہتے


 

 



[1]...صراط الجنان ، پارہ : 17 ، سورۂ حج ، زیرِآیت : 37 ، جلد : 6 ، صفحہ : 447۔