Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

روایت ہے کہ سرکارِ عالی وقار ، مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے والِدِ محترم حضرت عبد اللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے سب سے پہلے حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی اطاعت کی اور خود کو قُربانی کے لئے پیش کیا مگرحضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے تمام بیٹوں سے فرمایا : تِیْروں پر اپنا اپنا نام لکھ کر مجھے دے دو! تمام بیٹوں نے فوراً حکم پر عمل کیا ، حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے وہ تمام تیر لئے اور خانہ کعبہ شریف کے خادِم کو دے کر فرمایا : ان میں قرعہ اندازی کرو! خُود حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ دُعا میں مَصْرُوف ہوئے ، اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا : الٰہی! میں نے ایک بیٹا قربان کرنے کی منَّت مانی تھی ، تو جسے پسند فرمائے ، قرعہ اندازی میں اس کا نام نکال دے۔ ([1])

پیارے آقا ، دوجہاں کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے والِد حضرت عبد اللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تمام بھائیوں میں چھوٹے بھی تھے اور حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو سب سے زیادہ پیارے بھی تھے مگر اللہ پاک کی قُدْرت کہ قرعہ اندازی میں حضرت عبد اللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا ہی نام نکل آیا۔ اللہ!اللہ...!! حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے رب سے کیا ہوا وعدہ نبھانے کے لئے پُر جوش تھے ، “ محبتِ الٰہی “ سے سرشار ہو کر آپ نے ایک ہاتھ میں حضرت عَبْدُ الله رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا بازو پکڑا ، دوسرے ہاتھ میں چُھری اُٹھائی اور منَّت پوری کرنے کے لئے تیار ہو گئے۔

اے عاشقانِ رسول !بیٹا اور وہ بھی سب سے لاڈلا ہو ، اپنے ہاتھوں سے ذَبَح کر دینا دِل کیسے گوارا کر سکتا ہے مگر قُربان جائیے! اس خاندان کی نرالی ہی شان ہے! صدیوں پہلے اسی


 

 



[1]...شرحِ زُرْقانی علی مواہب ، مقصد : اول ، ذکر : حفر زم زم ، جلد : 1 ، صفحہ : 176تا177خلاصۃً ۔