Book Name:Sulah Kay Fazail
ہوجائے۔ آمین
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
اللہ پاک صُلْحُ کروائے گا
حضرت اَنَس رَضِیَ اللہُ عَنْہفرماتے ہیں : ایک رو ز سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرماتھے ، آپ مسکرائے۔ امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے عرض کی : یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ پرمیرے ماں باپ قربان ! آپ کیوں مسکرائے ؟ارشاد فرمایا : میرے دو اُمَّتی اللہ پاک کی بار گاہ میں دو زانُوگِر پڑیں گے ، ایک عرض کر ے گا : اےاللہ پاک ! اس سے میر اانصاف دِلا کہ اس نے مجھ پر ظلم کیا تھا۔ اللہ پاک دعویٰ کرنے والے سے فرمائے گا : اب یہ بے چارہ(یعنی جس پر دعویٰ کیا گیا ہے وہ) کیا کرے اِس کے پاس تو کوئی نیکی باقی نہیں۔ مظلوم(مُدَّعی) عرض کرے گا : میرے گناہ اس کے ذِمّے ڈالد ے۔ اتنا اِرشاد فرما کر رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رو پڑے ، فرمایا : وہ دن بہت عظیم دن ہوگا کیونکہ بر وزِ قِیامت ہر ایک اس بات کا ضرورت مند ہوگا کہ اس کا بو جھ ہلکا ہو ۔ اللہ پاک مظلوم (یعنی مُدَّعی)سے فرمائے گا : دیکھ تیرے سامنے کیا ہے؟وہ عرض کرے گا : اے پروردگار!میں اپنے سامنے سونے کے بڑے شہر اور بڑے بڑے مَحلات دیکھ رہا ہوں جوموتیوں سے آراستہ ہیں ، یہ شہر اور عُمدہ مَحلات کس پیغمبر یا صِدّیق یا شہید کے لئے ہیں؟اللہ پاک فرمائے گا : یہ اُس کے لئے ہیں جواِن کی قیمت ادا کرے۔ بندہ عرض کرےگا : ان کی قیمت کون ادا کر سکتا ہے ؟ اللہ پاک فرمائے گا : تُو ادا کر سکتا ہے۔ وہ عرض کرے گا : کس طر ح ؟ اللہ