Book Name:Ziada Waqt Naikiyon Main Guzarnay K Nuskha

تُو سونے کی دیگ میں شلغم پکانے لگے حالانکہ اس دیگ کے ایک چھوٹے ٹکڑے سے کئی عام دیگیں خریدی اور پکائی جا سکتی ہیں (۳) : یا بہت قیمتی تلوار گھر کی دیوار میں گاڑھ لے اور اس پر ٹُوٹے ہوئے برتن لٹکائے ، کیا یہ افسوس کا مقام نہیں؟ برتن رکھنے کے لئے معمولی قیمت کی کھونٹی استعمال کی جا سکتی ہے ، اس کے لئے ایسی مہنگی تلوار اِسْتِعمال کرنا کیا عَقل کی بات ہے...؟؟ اے انسان! اللہ پاک نے تیری بڑی قیمت رکھی ہے ، اِرْشاد ہوتا ہے :

اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَؕ-   (پ۱۱ ، التوبة : ۱۱۱)

ترجمہ کنز الایمان : بے شک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خریدلئے ہیں اس بدلے پر کہ ان کےلئے جَنّت ہے۔

دیکھو! اللہ پاک نے تمہیں ، تمہارے وَقْت ، تمہاری جان ، تمہارے مال اور کاروبار کو خرید لیا کہ یہ چیزیں اس کی راہ میں خرچ کرو تو تمہارے لئے ہمیشہ رہنے والی جَنّت ہے ، اللہ پاک کے ہاں تمہاری ایسی قیمت ہے ، اگر خود کو دوزخ کے بدلے بیچ ڈالو تو اپنے آپ پر ظلم کرنے والے ہو۔ ([1])

فرشتوں سے بہتر ہے انسان بننا         مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! وَقت نے تَو رُکنا ہے ، نہ رُکے گا ، ہمیں غفلت سے بیدار ہونا ہی پڑے گا ، ہمیں نیک اَعْمَال کے لئے کمر بستہ ہونا ہو گا ، ورنہ یقین مانئے! بغیر عِبَادت کے انسان بےکار ہے۔ مشہور مفسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ہمیں مِثَال کے ذریعے سمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں : دُنیا کی ہر چیز کسی نہ کسی مقصد کے لئے


 

 



[1]...فِیْہِ مَا فِیْہِ ، صفحہ : 8۔