Book Name:Ziada Waqt Naikiyon Main Guzarnay K Nuskha

نہیں ، گلی ، محلے اور دُکانوں پر جا کر بھی دَرْس دیتے ، نیکیاں کماتے اور دوسروں کو نیکی کی دعوت دے کر سُنتوں کا پیغام عام کرتے ہیں۔

وَقْت کی قدر نصیب ہو گئی

حیدر آباد(سندھ) کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : مجھے کرکٹ کھیلنے اور فلمیں دیکھنے کا بہت شوق تھا ، بےعملی کا حال یہ تھا کہ میں جمعہ کی نماز بھی نہ پڑھتا بلکہ ان بابرکت گھڑیوں میں بھی کسی نہ کسی گُنَاہوں بھرے یا فُضُول کام میں مصروف ہوتا تھا ، آہ! عِلْمِ دین کی کمی کے باعِث میں انہی چیزوں کو مقصدِ حیات سمجھ بیٹھا تھا۔ ہمارے علاقے میں ایک اسلامی بھائی چوک دَرْس دیا کرتے تھے ، ایک دن انہوں نے محبت بھرے انداز میں مجھے چوک دَرْس میں شرکت کی دعوت دی ، خوش قسمتی سے میں نے ان کی بات توجہ سے سُنی ، پھر میں روز ہی اُن کے دَرْس میں شریک ہونے لگا ، میرے اندر تبدیلی آنے لگی ، آہستہ آہستہ میں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں بھی شرکت کرنے لگا ،  اسلامی بھائیوں کا طرزِ زِندگی دیکھ کر دِل باغ باغ ہو جاتا ، یوں الحمد للہ! میں سنور گیا ، فلم دیکھنے سے توبہ کی اور جو وقت کرکٹ میں برباد کرتا تھا ، اب دینی کاموں میں مَصْرُوف رہتا ہوں۔

زمانے بھر میں مچا دیں گے دُھوم سُنت کی   اگر کرم نے ترے ساتھ دے دیا یاربّ!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمنےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي