Book Name:Taubah Kay Deeni aur Dunyavi Fawaid

ہی جواب دیا کہ اِسْتِغْفَارکرواس کی کیا وجہ ہے؟تو آپ   رحمۃ اللہ علیہ   نے ان کے سامنے یہ آیات پڑھیں :  اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ(۱۰) یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًاۙ(۱۱) وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ(۱۲) ترجمۂ کنزالایمان : تو میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو ، بے شک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے ، تم پر شرّاٹے کا مینہ(موسلا دھار بارش) بھیجے گا ، اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنادے گا اور تمہارے لیے نہریں بنائے گا۔ ([1])

حضرت خواجہ اِمام حسن بصری   رَحْمَۃُاللّٰہِ علیہ  نے جو آیات تلاوت کِیں ، ان کا ترجمہ بھی آپ نے سُنا آئیے!اب ان آیات کی تفسیر صراطُ الْجِنَان سے سُنتے ہیں :

جب قومِ عاد نے حضرت ہُود  عَلَیْہِ السَّلَام  کی دعوت قبول نہ کی تو اللہ پاک نےاُن کے کفر کے سبب 3سال تک بارش مَوقوف کردی اور نہایت شدیدقحط ظاہر ہوا اور اُن کی عورتوں کوبانجھ کردیا ، جب یہ لوگ بہت پریشان ہوئے تو حضرت ہُود  عَلَیْہِ السَّلَام نے وعدہ فرمایا کہ اگر وہ اللہ پاک  پر ایمان لائیں اور اس کے رسول کی تصدیق کریں اور اس کےحضورتوبہ و اِستغفار کریں تو اللہ پاک بارش بھیجے گا اوراُن کی زمینوں کو سرسبز و شاداب کرکے تازہ زندگی عطا فرمائے گااور قُوّت و اَولاد دے گا۔

اے عاشقانِ صحابہ و اولیاء! دیکھا آپ نے کہ حضرتِ امام حسن مجتبیٰ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کافہمِ قرآنکیساتھا یعنی قرآنِ کریم کے بارے میں کیسی زبردست سمجھ بُوجھ تھی ،


 

 



[1]    خازن ، نوح ، تحت الآیۃ : ۱۰-۱۱ ، ۴  /  ۳۱۲ ، تفسیر ثعلبی ، نوح ، تحت الآیۃ : ۱۲ ، ۱۰  /  ۴۴